تباہی پھیلانے پر قطر کا احتساب ہونا چاہیے،رکن فلسطینی قانون ساز

قطر کی رقوم اسرائیلی وزارت دفاع کو منتقل ہوتی ہیں اور پھر وہاں سے فلسطینی تنظیم حماس تک پہنچتی ہیں،گفتگو

جمعہ 7 دسمبر 2018 17:52

تباہی پھیلانے پر قطر کا احتساب ہونا چاہیے،رکن فلسطینی قانون ساز
مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2018ء) فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن محمد دحلان نے کہاہے کہ قطر نے عرب دنیا میں جس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی اس پر احتساب کی ضرورت ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دحلان نے باور کرایا کہ وہ قطر کی جانب سے اپنے بارے میں پھیلائے جانے والی جھوٹی باتوں سے متاثر نہیں ہوتے۔

انٹرویو میں دحلان نے کہا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی مصر پر حکم رانی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ، قطر اور ترکی پر لازم ہے کہ وہ اس امر کے ساتھ بقاء باہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ سعودی ولی عہد بھی اپنے منصب پر باقی ہیں۔فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن کا کہنا تھا کہ قطر نے شروع سے ہی فلسطینی جانب کی تقسیم میں اپنا کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

دحلان کے مطابق گزشتہ 9 برسوں کے دوران دوحہ نے اونروا ایجنسی )فلسطینیوں کی امداد کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی( کو صرف 50 لاکھ ادا کیے۔دحلان نے مزید کہا کہ قطر کی رقوم اسرائیلی وزارت دفاع کو منتقل ہوتی ہیں اور پھر وہاں سے فلسطینی تنظیم حماس تک پہنچتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مصالحت کا فیصلہ پہلے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے کیا گیا۔محمد دحلان نے فلسطیینی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کا رخ کریں جہاں عوام اٴْن کا بھرپور خیر مقدم کریں گے۔