خیبرپختونخواحکومت کا بجلی کے ناجائز استعمال کے خلاف اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے جاری مہم میں تیزی

جمعہ 7 دسمبر 2018 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2018ء) خیبرپختونخواحکومت نے بجلی کے ناجائز استعمال کے خلاف اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے جاری مہم میں تیزی لاتے ہوئے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں 32ملین روپے سے زائد کی ریکوری کرلی اور بقایاجات کی مد میں48ملین روپے سے زائد کا بجلی کا سامان بھی قبضہ کرلیا گیاہے جبکہ بجلی کے ناجائز استعمال کی روک تھام ،بجلی کے میٹرز لگانیاوربقایاجات کی ریکوری کے لئے مساجد میںعوام کی آگاہی مہم بھی زوروشورسے جاری ہے۔

بجلی کے ناجائزاستعمال کی روک تھام کے لئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی ہدایات کی روشنی میں قائم صوبائی ٹاسک فورس کی ضلعی مانیٹرنگ کمیٹیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے پشاورکی ضلعی مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت ایڈیشنل سیکرٹری توانائی وبرقیات ظفرالاسلام منعقد ہوااجلاس میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 72کے رکن اسمبلی انجینئرفہیم خان، ڈی سی پشاورڈاکٹرعمران حامد شیخ،سپرنٹنڈنٹ انجینئرپیسکوطاہرجمال ،انچارج ٹاسک فورس رپورٹنگ سیل سیف اللہ خان،کوآرڈنیٹرسیل ملک شجاع خان ،طارق خان اوردیگر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلا س میں ڈپٹی کمشنرپشاور نے پشاورمیں جاری آپریشن کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔ اجلا س میں بتایا گیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال کے خلاف آپریشن میں پیسکو کے ساتھ ضلعی انتظامیہ اور پولیس بھرپور تعاون کررہی ہے اوراب تک سٹی رورل ،کینٹ رورل ،پشاوررورل اورخیبرسرکل میں بقایاجات کی مد میں 32ملین سے زائد کی ریکوری ہوئی ہے۔اجلاس میں صارفین کوبجلی کینئے میٹرز لگانے ،ABC کیبل کی تنصیب اوربقایاجات کی ادائیگی کے لئے آسان طریقہ اپنانے کے بارے میں مختلف تجاویزپر غورکیا گیا۔

ڈی سی پشاورڈاکٹرعمران حامد شیخ نے بتایاکہ بجلی کا ناجائزاستعمال کرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی اور کنڈا لگانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔اجلاس میںوفات پانے والے گھریلو بجلی صارفین سے ریکوری کے طریقہ کار سمیت پولیس اورضلعی افسران کے سفری استعمال کیلئیگاڑیوں میں پیٹرول کی فراہمی کے معاملے پر بھی غوروخوض کیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری توانائی نے ڈی سی پشاورکی ریکوری مہم پراطمینان کا اظہارکیا اور آئند ہ ٹاسک فورس اجلاس میں مانیٹرنک کمیٹی کودرپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔