متاثر ین ورسک ڈیم نے ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف پشاور پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ

جمعہ 7 دسمبر 2018 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2018ء) متاثر ین ورسک ڈیم نے ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف پشاور پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ کیامظا ہر ین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ زاوربینرز اٹھا ر کھے تھے جس پر واپڈا کے خلاف مختلف نعر ے درج تھے مظا ہرے کی قیادت متاثرین ورسک ڈیم کے صدر اجمل خان آفریدی ،جنرل سیکرٹری جمعراز خان اور د یگر کر رہے تھے مظا ہر ین کا کہنا تھا کہ ورسک ڈیم1960میں تعمیرکیاگیاجو مذکورہ علاقے کی اراضی پر بنائی گئی اس وقت حکام نے ورسک ڈیم سے متصل علاقے کیلئے سو فر ی یونٹس دینے کا وعدہ کیا تھالیکن آج وہ اپنے وعدے مکر گئے ۔

انہوں نے کہاکہ2001سے آج تک چوبیس گھنٹوںمیں23گھنٹے لوڈشیڈنگ کر ر ہی ہے جو علاقے کے ساتھ سراسر ظلم و انصافی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ واپڈا کی طرف سے کم وولٹیج یا تو حد سے زیادہ وولٹیج بجلی دیتی ہے جس کی وجہ سے کروڑ وں روپے کی قیمتی برقی اشیاء جل کر ناکارہ ہو گئے ۔انہوں نے کہاکہ1960معاہدے کے تحت ایک پائی فی یونٹ بجلی متاثرہ علاقوں کی فلا ح و بہبود پر خر چ کر ے گی جو تاحال کو ئی عمل درآمد نہ ہوسکا جبکہ ڈیم میں مقامی لوگوں کو بھرتی کر نا بھی تھا لیکن وہ بھی دھرے کی دھرے رہ گئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈیم سے ملحقہ علاقے زیادہ پسماندہ ہے جس کی واحد ذریعہ معاش زراعت پر تھا لیکن زمینیں زیم ہونے کی وجہ سے وہ فصلیں بھی نہیں د یتے ۔انہوں نے کہاکہ پسماندگی کیو جہ سے علاقے میں تعلیم کی شرح بھی کم ہیں تاہم واپڈا متاثرین کیلئے پبلک سکول میں پچاس فیصد کو ٹہ د یا جا ئے تا کہ وہ تعلیم کی زیور سے آراستہ ہو جا ئے۔متاثر ین نے حکومت سے مطالبہ سے کیا ہے کہ 1960معاہدے کی تحت ہمیں ہمارا حق د یا جا ئے بصورت د یگر ہم حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف اپنا احتجاج جا ر ی ر کھے ینگے۔