کوئٹہ، امریکہ اور دیگر کفری دنیا نے ہمیشہ پاکستان کو آزاد خود مختار ملک سمجھنے یا تسلیم کرنے کی بجائے اپنے زیر تسلط یا کالونی سمجھا ہے،مولانا عبدالقادر لونی

جب اس نے دل چا ہا تو پاکستان کے اپنے عنا یتوں سے نوازا جب دل چا ہا تو غلط اور غیر سفارتی ریمارکس سے نوازا ہے پاکستان کے حکمررانوں نے ستر سال سے ملکی مفادات کی بجائے امریکی وکفری دنیا کے مفادات کی خاطر دوسروں کے جنگ میں کھود جانے کی وجہ سے دوسروں کے مفادات کی تحفظ کیا ہے،صوبائی امیر جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان

جمعہ 7 دسمبر 2018 21:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سینئر نائب وبلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید عبدالستار چشتی ، مرکزی سیکرٹری مالیات مولانا عبدالستار آزاد، مرکزی معاون مالیات قاری مہر اللہ، سالار عبدالغفار خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے حکمررانوں نے ستر سال سے ملکی مفادات کی بجائے امریکی وکفری دنیا کے مفادات کی خاطر دوسروں کے جنگ میں کھود جانے کی وجہ سے دوسروں کے مفادات کی تحفظ کیا ہے اور اس وجہ سے امریکہ اور دیگر کفری دنیا نے ہمیشہ پاکستان کو آزاد خود مختار ملک سمجھنے یا تسلیم کرنے کی بجائے اپنے زیر تسلط یا کالونی سمجھا ہے جب اس نے دل چا ہا تو پاکستان کے اپنے عنا یتوں سے نوازا جب دل چا ہا تو غلط اور غیر سفارتی ریمارکس سے نوازا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں امریکی ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس نے سرعام پاکستانی باشندوں کو قتل کیا اور حکمرانوں نے انہیں اپنے باشندوں کے قتل کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے انہیں استثنیٰ دے کر ملک سے راتوں رات دیت کے ادائیگی کے ڈرامے کی آڑ میں فرار کرایا امریکی سفارتی عملہ نے پاکستانی باشندوں کو گاڑی کے نیچے کچلا کر انہیں فرار کرایا پرویز مشرف نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز فون کال کے دامنے ڈھیر ہو کر لیٹ گئے امریکہ کے میڈیا نے پرویز مشرف کو شاباش کئے جیسے غیر اخلاقی کاومونز کے اشاعت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے متعلق پاکستان قوم کے متعلق نا قابل برداشت ریمارکس دیئے گئے پھر بھی امریکہ کو لاجسٹک تعاون کے نام پر پاکستانی ہوئی اڈوں کو امریکہ کے حوالے کرنے اور امریکی بد نام زمانہ بلیک واٹر کے ایجنٹوں کو ہزاروں کے تعداد میں بغیر ویزے کی آمدورفت کی اجازت دے کر انہوں نے پاکستان میں اپنے مذموم سازشوں کا جا بچھاکر ملک میں حالات خراب کرانے کی ہر ممکن کو ششوں پر آکر پریوز مشرف نے اقتدار بچانے کی خوف سے آنکھیں بند کئے اور خارجہ داخلہ پالیسیوں کو امریکہ کے خواہشات کے تکمیل کیلئے بنانے اور ملکی ترجیحات مفادات کو نظرانداز کیا گیا اور آج بھی پاکستان میں بدامنی قتل وغارت گری کے معیشت کے تباہی ملک میں افراتفری سابقہ حکمرانوں کے غلط امریکہ دوسروں کے خواہشات پر مبنی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔