سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ میں نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے درخواست دائر

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 8 دسمبر 2018 11:39

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2018ء) : سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم قائم کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست پاکستان عوامی تحریک کے ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب حکومت کو نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا جائے۔

درخواستگزار کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کی کارکن کی بیٹی بسمہ کی درخواست پر سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت کی تھی جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی بنانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب حکومت نے یقین دہانی تو کروادی لیکن تاحال اس حوالے سے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا، اس کے علاوہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات بھی تاحال منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کر کے منظر عام پر لایا جائے اور مزید یہ کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اہم سیاسی شخصیات کے بیان حلفی کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے تاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے۔یاد رہے کہ 5 دسمبر کو سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دے، عدالت کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ہم نے فریقین کے تفصیل سے دلائل سنے۔ پنجاب حکومت واضح کہہ چکی ہے کہ اُس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ حکومت کی جانب سے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کروادی گئی۔ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی از سر نو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جس کے بعد حکومت کی یقین دہانی کے بعد عدالت نے درخواست نمٹا دی تھی۔