Live Updates

پاکستان میں اب بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، حکومت بلاتفریق احتساب پر یقین رکھتی ہے،

جوبھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا ان کے خلاف کارروائی ہوگی، حکومت ملک میں کرپشن کے خاتمے ، بہتر گورننس اور قانون کی حکمرانی کیلئے پرعزم ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کا برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب

ہفتہ 8 دسمبر 2018 14:08

پاکستان میں اب بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، حکومت ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، وزیراعظم عمران کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں کرپشن کے خاتمے ، بہتر گورننس اور قانون کی حکمرانی کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کے احاطے میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

برطانیہ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر محمد ایوب نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ چوہدری فواد حسین جو ان دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں، نے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف اور تحریک انصاف کے چیئرمین کی حمایت اور تعاون پر سمندر پار مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے متوسط طبقہ اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے تحریک انصاف اور پارٹی کے رہنماء عمران خان کو تبدیلی اور قانون کی حکمرانی کیلئے ووٹ دیا، یہ ملک میں مڈل کلاس کی فتح ہے، انہوں نے کہا کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھنکنے، منی لانڈرنگ کا خاتمہ، اچھی گورننس اور قانون کی حکمرانی کے اہداف کا حصولوزیراعظم عمران کی قیادت میںپاکستان تحریک انصاف کی پالیسی ہے، انہوں نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور خود عمران خان سمندر پار پاکستانی رہے ہیں اور دونوں نے لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا قیام سٹیٹس کو اور کرپٹ نظام کے خلاف متوسط طبقے کا انقلاب ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی مرتبہ طاقتور لوگوں اور گروپوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا۔ وہ گروپ اور ان کے رہنما جو اپنے آپ کو قانون بلاتر سمجھتے تھے ، کو گرفتار کیاگیا اور ان پر مقدمات کے اندراج کے علاوہ سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں طاقتور طبقات قانون کے دبائو کا سامنا کر رہے ہیں، حکومت بلاتفریق احتساب پر یقین رکھتی ہے اور جوبھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا ان کے خلاف کارروائی ہوگی، ماضی کی حکومتوں نے بدعنوان لوگوں حتیٰ کہ قاتلوں کے خلاف بھی کوئی اقدام نہیں اٹھایا، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بدعنوانی کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور نہ ہی کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے آئے گا کیونکہ ہم نے بہتر اسلوب حکمرانی اور ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا ہے۔

پاک بھارت تعلقات بلخصوص مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے ۔ پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر پرتین جنگیں ہوئی ہیں تاہم مسئلے کا حل نہیں نکل سکا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ جموں کشمیر کے درینہ تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب امور کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں کیں ہیں تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کے بھارت نے ہمیشہ پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کیا ہے۔

انہوں نے کرتار پور رہداری کھولنے کے حالیہ اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رہداری کے ذریعے بھارت میں مقیم سکھ کمیونٹی کے ارکان کو پاکستان میں مذہبی مقامات کی یاترا میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت میں ہونے والے انتخابات کے نتائج، بھارت کی طرف سے کشمیر پر موقف میں تبدیلی اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی منتظر ہیں۔

ملکی اقتصادی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ حکومت دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ملکی برآمدات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، پاکستان کی حکومت نے ادائیگیوں میں توازن میں موجود خلاء کو پر کرنے کیلئے 12ارب ڈالر کے انتظامات کرلئے ہیں اور اب یہ مسئلہ حل ہوچکاہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ اس وقت سمندر پار مقیم پاکستانی 20ارب ڈالرز کا زر مبادلہ بھیج رہے ہیں، ہماری حکومت سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے کام کر رہی ہے ، حکومت قانونی ذرائع سے ترسیلات زر بھیجنے والے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کرے گی اور ان کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کو 30ارب ڈالرز کو سالانہ بڑھانا چاہتی اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل ، لیدر ، کھیلوں کا سامان اور دیگر برآمدی صنعتوں کیلے مراعات دی جا رہی ہے تاکہ تین سالوں کے اندر تجارتی خسارہ کم ہوسکے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔امریکا ، جاپان اور دیگرممالک سے سرمایہ کار ملک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے آ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے شعبے میں وسیع تر استعدادکار موجود ہے، حکومت میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینا چاہتی ہے ،دنیا کے 12بلند ترین پہاڑی چوٹیاں پاکستان میں واقع ہیں ۔

پاکستان میں متعدد تاریخ مقامات موجود ہیں، ہماری کوشش ہے کہ سیاحت کے شعبہ میں موجود مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور اس مقصد کیلئے ٹاسک فورس کا قیام بھی عمل میں لایا جا چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک نے پاک چین اقتصادی راہداری اور اس منصوبے کے تحت زراعت ، سیاحات اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ غربت کا خاتمہ تحریک انصاف کی حکومت کی پالیسیوں کا محور ہے اور یہ عمران خان کے ویژن کے اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت اطلاعات میں ڈپٹی سیکرٹری کی سربراہی میں ایک یونٹ کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے، یہ یونٹ سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات وصول کرے گا، برطانیہ میں مقیم پاکستانی اس یونٹ سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے سمندر پار مقیم پاکستانیوں بالخصوص برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنے کی پیشکش کی اور کہا کہ ملک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کار دوست پالیسیاں وضع کی گئی ہیں۔ انہوں نے بالخصوص خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین کے تحت دوہری شہریت کے حامل افراد الیکشن نہیں لڑسکتے تاہم حقوق اور فوائد کے حوالے سے پاکستانیوں اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے درمیان کوئی تفریق نہیں ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات