حوثی ملیشیا نے الحدیدہ میں عام شہریوں کے گھروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کردیا

ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے لئے زیر زمین سرنگیں کھود دی گئی ہیں،متعدد شہری گرفتار بھی کرلئے ہیں ، یمنی فوج

ہفتہ 8 دسمبر 2018 16:40

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2018ء) یمن کی آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکار حوثی ملیشیا نے مغربی شہر الحدیدہ میں عام شہریوں کے گھروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر کے ان میں خندقیں کھود دی ہیں۔یمنی فوج کے مرکزی میڈیا سینٹر نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ متعدد گھروں کا کنڑول حاصل کر کے وہاں فوجی بیرکس بنا دی گئیں ہیں جن میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے لئے زیر زمین سرنگیں کھود دی گئی ہیں۔

باغیوں نے متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے تاکہ انہیں کسی کارروائی کی صورت انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ شہر میں مقیم متعدد خاندانوں کو دور دراز علاقوں میں بیدخلی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔میڈیا سینٹر کے مطابق حوثی ملیشیا کے جنگجووں نے الحدیدہ کے مکانات میں پہلے لوٹ مار کا بازار گرم کیا اور پھر وہاں گولا بارود اور اسلحہ سٹور کر لیا تاکہ اسے بوقت ضرورت اپنے دہشت گرد ساتھیوں تک پہنچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا نے ایک مرحلہ وار پروگرام کے تحت شہر میں زیرزمین سرنگوں کا مرطوط نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے۔ صورتحال پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ الحدیدہ میں زیر زمین سرنگوں کا نظام بالکل ویسا ہی دکھائی دیتا ہے جیسا کہ عراق میں داعش نے موصل شہر میں قائم کر رکھا تھا اور جس کا انکشاف شہر کو انتہا پسند تنظیم کے چنگل سے آزادی کے بعد ہوا۔