Live Updates

وزیراعظم مڈٹرم الیکشن کا کہہ کر اپنی اور کابینہ کی ناکامی کا اعتراف کررہے ہیں،سینیٹر مولا بخش چانڈیو

. تحریک انصاف 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے لیکن ہم حکومت کو ایسا کرنے نہیں دیں گے،پی پی نے پارلیمنٹ کو احترام دیا ملک کے سربراہ کو پتہ نہیں کہ روپے کی قیمت گرگئی،یوٹرن کو نیا نام دیتا ہوں،اب اباوٹ ٹرن کہوں گا،مرکزی ترجمان پیپلزپارٹی

ہفتہ 8 دسمبر 2018 18:58

وزیراعظم مڈٹرم الیکشن کا کہہ کر اپنی اور کابینہ کی ناکامی کا اعتراف ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سینٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ تحریک انصاف 18 ویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے لیکن ہم حکومت کو ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ وزیراعظم مڈٹرم الیکشن کا کہہ کر اپنی اور کابینہ کی ناکامی کا اعتراف کررہے ہیں۔ہفتہ کوحیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ملک کے سربراہ کو پتہ نہیں کہ روپے کی قیمت گرگئی،یوٹرن کو نیا نام دیتا ہوں،اب اباوٹ ٹرن کہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے این آر او، این آر او لگایا ہوا ہے، کس نے این آر او مانگا ہی کس نے کہا ہے کہ معافیاں دو حکومت صرف مخالفین اور پارلیمنٹ کی توہین کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آتے ہی گاڑیاں اور بھینسیں نیلام کردیں، پی پی نے آتے ہی پارلیمنٹ کو احترام دیا، 100 دن میں حکومت کچھ ایسا نہیں کرسکی کہ بغلیں بجائی جائیں۔

(جاری ہے)

مولابخش چانڈیو نے کہاکہ کس نے کہا تھا کہ 100 دن کی بات کرو وقت سے پہلے انتخابات غیر یقینی صورتحال اورحکومت ناکام ہونے پرہوتے ہیں۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ کمال کی حکومت ہے جس کے سربراہ کو یہ نہیں پتہ کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، سودن میں حکومت کچھ ایسا نہیں کرسکتی کہ بغلیں بجائی جائیں،انہوں نے دو آدمی چھوڑے ہیں جن کا لب و لہجہ سیاسی نہیں، خان صاحب خوش قسمت ہیں کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے آپ کام کریں،ہم آپ کے ساتھ ہیں۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عدلیہ کا نوٹس لے کر کام کرانے کا مطلب حکومت ناکام ہو چکی ہے، عمران خان قبل از وقت انتخابات کا کہہ کر آپ اپنی اورکابینہ کی ناکامی کا اعتراف کررہے ہیں کیونکہ وقت سے پہلے انتخابات غیر یقینی صورتحال اورحکومت ناکام ہونے پرہوتے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی اٹھارویں ترمیم ختم کرنا چاہتی ہے اور سندھ کا پانی بند کرنے کی بات کی گئی ہے تاہم پیپلزپارٹی ایسا نہیں ہونے دے گی، حکومت کو صوبہ کے حق حاکمیت کو قبول کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ آپ نے این آر او، این آر او لگایا ہوا ہے، کس نے این آر او مانگا ہے، ہم کہہ رہے ہیں احتساب کریں وہ کہتے ہیں معافی مانگ رہے ہیں اگر احتساب انتقام ہے تو اس کا نتیجہ اچھا نہیں نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے بھی ایسے ایشو چھیڑے جس سے صوبہ میں بدگمانی ہوئی،آپ کو صوبوں کے حق حاکمیت کو قبول کرنا ہوگا،آپ صوبائی خود مختاری میں مداخلت نہیں کرسکتے۔ترجمان پیپلزپارٹی نے کہاکہ خان صاحب خوش نصیب ہیں کہ اپوزیشن انہیں وقت دینے کو تیار ہے، کچھ وزراء کی پوچھیں، وہ آسانی پیدا کر رہے ہیں یا پیچیدگیاں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سینٹ کاماحول مشاورت سے چلتا ہے، وہاں بھی ایک آکر ہلچل مچادیتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات