انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کے 26مقدمات کی سماعت 19جنوری تک ملتوی

سپریم کورٹ کی احکامات کی آڑ میں لوگوں کو بیروزگار بنایا جارہا ہے،وسیم اختر آپ کو کراچی بنانے کا ووٹ ملا تھا کراچی برباد کرنے کانہیں،فاروق ستار

ہفتہ 8 دسمبر 2018 20:53

انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کے 26مقدمات کی سماعت 19جنوری ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کے 26مقدمات کی سماعت ہوئی جہاں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار ،عامر خان ،خواجہ اظہار ،ریحان ہاشمی ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، لیکن فاضل جج کے رخصت کے باعث ملزمان پر دیگر مقدمات میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19جنوری تک ملتوی کردی، ملزمان پر5 مقدمات میں فرد جرم عائد ہونا تھی،21 مقدمات ایم کیو ایم رہنماں پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے ،فرد جرم فاروق ستار، ،خواجہ اظہار وسیم اختر قمر منصور ریحان ہاشمی رئوف صدیقی ودیگر پر عائد کی گئی تھی،عدالت نے 21مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانت کی توثیق کی گئی تھی۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر ایم کیو ایم سابق رہنما فاروق ستار میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی احکامات کی آڑ میں لوگوں کو بیروزگار بنایا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ میں منظور وسان کی طرح ایسے خواب نہیں دیکھتا ہوں،وسیم اختر آپ کو کراچی بنانے کا ووٹ ملا تھا کراچی برباد کرنے کا ووٹ نہیں ملا،،اب آو ووٹ لیکر دکھاو کراچی سے، دیکھتے ہیں عوام بھی کیسے ووٹ دیتی ہے،آج دو بجے کے ایم سی بلڈنگ کے سامنے مظاہرہ کیا جائیگا،مظاہرہ تنظیم نو ایم۔

(جاری ہے)

کیو ایم۔کی۔جانب سے رکھا گیا ہے،مظاہرہ ان تاجروں کی حق میں کیا جائیگا جن کی تجاوزات کے آڑ میں ان کی دکانیں توڑی گئیں،لوگون سے کاروبار چھینا جارہا ہے،، 5 لاکھ افراد متآثر ہوئے ہیں کراچی اور پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے،سپریم کورٹ کے حکم پر ناجائز قبضہ ہٹائیں لیکن 50 سالوں سے قائم مارکیٹوں کو نہ ہٹائے،تجاوازت پر دکاندار تاجروں سے مل کر پالیسی بنائیں،سارہ ملبہ چیف جسٹس پر گرایا جارہا ہے، چیف جسٹس اچھا کام کررہے ہیں،میئر کراچی کو ایسا نہیں کرنا چاہیئے تھا ،لیکن یہ لوگ مگر مچھوں کی طرح آنسوں بہارہیں ہیں،جس غریب نے ایک گھر لیا وہ بھی خالی کرانے کو تلے ہوئے ہیں،چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کے متاثرین سے ملیں کہ ان کے حکم کے آر میں کیا کیا جارہا ہے،لوگو کو بیروزگار کرکے جرائم کو بڑھایا جارہا ہے،بغیر متبادل کے رہائشی علائقوں سے اسکول خالی کرائے جارہے ہیں،کی ایم سی کے دستاویزات کے مطابق جن کو کرایادار ہیں ان کو متبادل دیا جائے۔