ایل ڈی اے فراڈ کیس :سپریم کورٹ نے خواجہ برادران سمیت ملزمان کا ریکارڈ طلب کرلیا

کون کون ضمانت پر ہی بیرون ملک فرار ملزمان کے وارنٹ جاری کیے گئی چیف جسٹس کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار پیراگون کے اصل مالکان خواجہ سعد اور خواجہ سلمان ہیں، ان کی درخواست ضمانت منگل کے روز کیلئے مقرر ہے،مفروران کی واپسی کیلئے کام جاری ہے ،نیب پراسیکیوٹر جس طرح کا کام چل رہا ہے یہ سارے لوگ بچ جائیں گے، چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

ہفتہ 8 دسمبر 2018 21:14

ایل ڈی اے فراڈ کیس :سپریم کورٹ نے خواجہ برادران سمیت ملزمان کا ریکارڈ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی فراڈ کیس میں خواجہ برادران سمیت ماتحت عدالتوں سے ضمانتیں لینے والے ملزمان کا ریکارڈ 15 دسمبر تک طلب کر لیا عدالت نے جوائنٹ وینچر میں شامل کمپنیوں کے مفرور مالکان کیخلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ بھی طلب کر لی چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ہم خود ان ملزموں کو گرفتاری کا حکم دیں گے، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ایل ڈی سٹی ہائوسنگ سوسائٹی فراڈ ازخود کیس کی سماعت کی عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں ایل ڈی کے ساتھ جوائنٹ وینچرز میں کون کون سی کمپنیاں شامل تھیں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پاک اسٹیٹ، الفا اسٹیٹ، اربن ڈویلپرز، پیرا گون، معمار ہائوسنگ کا جوائنٹ وینچر تھا جنہوں نے اراضی فراہم کرنا تھا اور ایل ڈی اے نے وہاں ترقیاتی کام کروانا تھے عدالت نے نیب پراسیکیوٹر چوہدری خلیق الزمان سے استفسار کیا کہ کون کون ضمانت پر ہے عدالت کو بتایا گیا کہ پیراگون کے اصل مالکان خواجہ سعد اور خواجہ سلمان ہیں، ان کی درخواست ضمانت منگل کے روز کیلئے مقرر ہے، نیب وکیل نے بتایا کہ الفا اسٹیٹ کا مالک ملک آصف نیب میں گرفتار ہے تاہم بیشتر ملزمان بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا بیرون ملک فرار ہونے والے افراد کے ریڈ وارنٹ جاری کیے گئے جس پر بتایا گیا کہ اس پر معاملہ ان پراسیجر ہے چیف جسٹس پاکستان نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جس طرح یہ کام چل رہا ہے یہ سارے لوگ بچ جائیں گے، چیف جسٹس نے ایل ڈی وکیل سے استفسار کیا کہ وہ سارے پیسے کہاں خرچ کر دیئی یا پھر حکم دے دیتے ہیں کہ ایل ڈی اے تمام متاثرین کے پیسے واپس کرے، چیف جسٹس پاکستان نے مزید استفسار کیا کہ ایل ڈی اے سٹی میں احد چیمہ بھی ملوث تھا وکیل نے بتایا کہ ایگزمپشن لیٹرز احد چیمہ کے دور میں ہی جاری ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے نیب سے مفرور ملزمان کے ریڈ وارنٹ اور ماتحت عدالتوں سے ضمانتیں حاصل کرنے والے ملزمان سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔