بی آرٹی منصوبے سے متاثرہ تاجروں کو تین سال کیلئے ٹیکسز سے مستثنیٰ قراردیا جائے، سرحد چیمبر

اجلاس میں شرکاء کا پاک افغان باہمی تجارت میں بتدریج کمی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں مشکلات پر تشویش کا اظہار

ہفتہ 8 دسمبر 2018 21:37

بی آرٹی منصوبے سے متاثرہ تاجروں کو تین سال کیلئے ٹیکسز سے مستثنیٰ قراردیا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2018ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی نے BRT منصوبہ سے متاثرہ پشاور کے تاجروں اور صنعتکاروں کو تمام صوبائی ٹیکسز سی3سال کیلئے مستثنیٰ قرار دینے اور کے پی ازمک ،ْ کے پی بی او آئی ٹی اور ٹیویا سمیت دیگر بورڈز پر سرحد چیمبر کے نامزد ممبران لینے اور صنعتوں کو بجلی اور گیس کے کنکشنز ترجیحی بنیادوں پر دینے سمیت 2016ء میں سرحد چیمبر کی مشاورت سے تیار کی گئی انڈسٹریل پالیسی پرتاحال عملدرآمد نہ کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبات کئے ہیں اور اس حوالے سے قرار دادیں بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئیںہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روزسرحد چیمبر کے صدر فیض محمد کی زیر صدارت چیمبر ہائوس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سرحد چیمبر کے نائب صدرحارث مفتی ،ْ سرحد چیمبر کے سابق صدر زاہداللہ شنواری ‘ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین ملک عمران اسحق ‘ آفتاب اقبال ‘ نثاراللہ خان ‘ شمس الرحیم ‘ شاہد حسین ‘ محمد ارشد صدیقی ‘ منہاج الدین ‘جاوید اختر ،ْ محمد الطاف بیگ اور ضیاء الحق سرحدی ‘ ندیم رئوف ‘صدر گل ،ْعابد اللہ خان یوسفزئی ‘ غضنفر علی ساول ‘ فیض رسول ‘ فضل واحد اور نعیم قاسمی بھی موجود تھے ۔

سرحد چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی نے صوبے کی بزنس کمیونٹی کے مسائل بہتر انداز میں حل کرنے کے لئے صوبے میں قائم دیگر چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ۔ اس موقع پر سرحد چیمبر کے زیر اہتمام ہر سال منعقد ہونیوالے بزنس ایکسیلنس ایوارڈز کیلئے سرحد چیمبر کے سابق صدر زاہداللہ شنواری کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ۔

اجلاس میں افغانستان اور پاکستان کے مابین باہمی تجارت میں بتدریج کمی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں مشکلات پر تشویش کا اظہار کیاگیا اور دونوں جانب کی حکومتوں بالخصوص افغانستان کی حکومت سے درخواست کی گئی کہ خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز اور تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھایا جاسکے ۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سرحد چیمبر کا اعلیٰ سطحی وفد اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت عبدالرازق دائود سے بھی ملاقات کرے گا اور ان کے سامنے افغانستان کے ساتھ تجارت میں حائل مسائل پیش کئے جائیں گے۔ اجلاس میں پشاور ڈرائی پورٹ پر سہولتوں کے فقدان پر بھی تشویش کا اظہار کیاگیا اور اضا خیل کے مقام پر نئے ڈرائی پورٹ کو جلد از جلد مکمل کرکرکے آپریشنل کرنے کا مطالبہ بھی کیاگیا ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرحد چیمبر کے صدر فیض محمد نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بی آر ٹی منصوبہ سے متاثرہ تاجروں کو فوری طور پر ریلیف دیا جائے اور انہیں تین سال کے لئے صوبائی ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیاجا ئے ۔ انہوں نے بی آر ٹی منصوبہ کے باعث شہر بھر میں بے ہنگم ٹریفک پر قابو پانے کے لئے ٹریفک مینجمنٹ کی ضرورت پر بھی دیا