انضمام الحق کا نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم کی ٹیسٹ سیریز میں شکست پر ناراضگی کا اظہار

ہفتہ 8 دسمبر 2018 22:29

انضمام الحق کا نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم کی ٹیسٹ سیریز میں شکست پر ..
لاہور۔8 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم کی ٹیسٹ سیریز میں شکست پر ناراضگی کا واضح اظہار کرتے ہوئے آئندہ ایسی پر فارمنس پر ٹیم میں تبدیلیاںکرنے کا عندیہ دے دیا ۔یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ،شکست کا ذمہ دار صرف کپتان نہیں بلکہ تمام ٹیم ہے اور آئندہ جو پرفارم نہیں کرے گا اسے باہر بیٹھنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے تینوں ٹیسٹ میچز میں کامیابی ہوسکتی تھی لیکن ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنی ذمہ داری کا احساس نہیں کیا اور وہ برا کھیلے سیریز میں کئی بار بیٹنگ ناکام ہوئی اور چوتھی اننگز میں کھلاڑی دبائو کو برداشت نہیں کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہر ایک کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی بصورت دیگر ٹیم میں تبدیلیا ں ہوں گے کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی یہی پرفارمنس رہی تو ٹیم میں تبدیلیاں آئیں گی۔

ٹیل اینڈر زکھلاڑیوں کوبھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ ٹیل اینڈرز فائیٹ نہیں کررہے اور یہ کمزوری ہے، ایک سال سے ہم یہ دیکھ رہے ہیں،اب اس پر کام کرنا ہوگا۔انضمام الحق کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے لیے ٹیم کو اچھا پرفارم کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ رضوان کو کیپنگ کے علاوہ بیٹسمین کے طور پر کھیلنے پر منتخب کیا، سرفراز پر دباؤ نہ ہو اس لیے رضوان کو بھی منتخب کیا، سرفراز کی قیادت میں ٹیم نے میچز جیتے ہیں۔

انضمام م الحق کا کہنا تھا کہ امام الحق کو مجھ ملانا ٹھیک نہیں ہے امام کو میرے ساتھ جوڑاجاتا ہے اس لیے تنقید زیادہ ہوتی ہے، یہ درست ہے کہ اس نے اس سیریز میں زیادہ رنز نہیں کئے لیکن پورے سال میں اس کی کارکردگی بہت عمدہ رہی، وہ باصلاحیت بلے باز ہے، اس لئے اس کو فارم میں آنے کا مزید موقع دے رہے ہیں۔ اگروہ اس سیریز میں رنز نہیں کرے گا تو وہ بھی باہر ہوسکتا ہے۔

وہ اچھا کھلاڑی ہے اور ٹیم میں زیادہ عرصہ کھیل سکتا ہے۔قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے تینوں ٹیسٹ جیت سکتے تھے لیکن اپنی غلطیوں سے ہارے، صرف اکیلا کپتان اس ناکامی کا قصور وار نہیں، سب بہت برا کھیلے، سب کو اپنی اپنی ذمہ داری کو سمجھنا ہوگا کہ کس کا ٹیم میں کیا رول ہے، بصورت دیگر پھر تبدیلیاں ہوں، سیریز میں 3 بار بیٹنگ ناکام ہوئی، چوتھی اننگز میں ہم پریشر ہینڈل نہیں کرپارہے۔

چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ تھوڑے وقفے سے سیریز سے مجھے کھلاڑیوں کی انجریز کا خطرہ ہے، شاداب اور فخر کو انجری کے خدشہ کے باعث پاکستان بلا کر آرام دیا گیا مگر وہ اب فٹ ہیں، عباس کو انجری نہیں تھی اسے صرف انجریز سے بچانے کے لیے آرام دیا، ہوسکتا ہے دیگر کھلاڑیوں کو بھی انجری کے خدشہ کے باعث آرام دینا پڑے۔انضمام الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لئے ایک بہترین اور بیلنس ٹیم چنی ہے ، افریقہ کا دورہ کبھی پاکستانی ٹیم کے لیے آسان نہیں رہا، ماضی میں بھی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان کنڈیشنز میں پرفارم کرنا ہمارے لئے ایک چیلنج رہا ہے، سرفراز الیون کو اب نئے سرے سے سب خامیوں کو دور کرکے کھیلنا ہوگا، جو غلطیاں ہم نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں کی، ان کو دہرائیں گے تو مسئلہ ہوگا لیکن اگر سب اپنے اپنے رول پر فوکس کریں گے تو یقین ہے کہ یہ لڑکے کم بیک کرکے افریقہ کو ٹف ٹائم دے کر بہترین نتائج لاسکتے ہیں۔

رضوان کی ٹیم میں شمولیت کا دفاع کرتے ہوے انضمام نے کہا کہ وہ زبردست فارم میں ہے، اس کا سٹراییک ریٹ بھی بہت اچھا ہے وہ اس سے پہلے بھی بطور بیٹسمین کھیل چکا ہے، اسی لیے ٹیم کے ساتھ رکھا ہے، وہ ضرورت کے وقت بلے باز کے طور پر کھیل سکے کیوں کہ پاکستانی ٹیم کا اسٹراییک زیادہ نہ ہونے کا بھی ایشو ہے جس پر توجہ دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :