اپوزیشن حکومت پر بلاوجہ اور بے جا تنقید کی بجائے عوام کے حقیقی مسائل کی طرف توجہ دے،عثمان ڈار

ہفتہ 8 دسمبر 2018 23:06

اپوزیشن حکومت پر بلاوجہ اور بے جا تنقید کی بجائے عوام کے حقیقی مسائل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) وزیراعظم کے معاون خصوسی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کی سابق حکومت گزشتہ 10 سال تک پنجاب میں سوئی رہی اور تجاوزات کے خلاف کچھ نہیں کیا اور وہاں قبضہ مافیا کا راج رہا۔ ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے جس دوران اربوں کی ہزاروں ایکٹر قیمتی سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے دوران کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی جا رہی بلکہ صرف سرکاری اراضی کو واگزار کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران اگر کسی کے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی تو ہم اس کا بھی ازالہ کریں گے لیکن اپوزیشن کی جانب سے قبضہ مافیا کی ترجمانی انہیں زیب نہیں دیتا، اپوزیشن کو چاہیئے کہ حکومت پر بلاوجہ اور بے جا تنقید کی بجائے عوام کے حقیقی مسائل کی طرف توجہ دے۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کا روزگار نہیں چھین رہی بلکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کر رہی ہے جو ناگزیر تھا، ہم تو بے گھروں کے لیے شیلٹر ہوم بنا رہے ہیں اسلیے ہم لوگوں کو کیسے بے روزگار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے حکومت بالکل درست سمت پر گامزن ہے، اپوزیشن اب اپنی باری کا انتظار ہی کرتی رہے گی اور ہم عوامی خدمت کے سفر کو جاری رکھیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی وزارت کہیں نہیں جا رہی، وہ اپنی وزارت کی ذمہ داریاں بہت بہتر طریقے سے نبھا رہے ہیں اور ان کی کارکردگی بھی بہت بہتر ہے، ان کی وزارت کی تبدیلی کے حوالے سے شائع ہونے والی افواہوں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیا، وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہیں، جلد کراچی والوں کے لیے مناسب پیکج کا اعلان ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوامی خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت چوکیداری کرنے کی کوشش کر رہی ہے تھانیداری نہیں، 18ویں ترمیم کے ذریعے اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں ہوئے، سندھ میں گزشتہ 8 سالوں کے اندر غربت کا خاتمہ کیوں نہیں ہوا۔