سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منشا بم قبضے کیس کی سماعت ‘چیف جسٹس کا سول عدالت کو چار ماہ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم

ہفتہ 8 دسمبر 2018 23:53

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منشا بم قبضے کیس کی سماعت ‘چیف جسٹس کا ..
لاہور۔8 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے منشاء بم قبضے کیس میں درخواستیں نمٹاتے ہوئے مدعی کو سول عدالت سے اپنی زمین کا قبضہ حاصل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ سول عدالت کو چار ماہ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ہفتہ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منشا بم قبضے کیس کی سماعت کی۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے پیش ہو کر بتایا کہ منشا بم سے زمینیں واگزار کرالی ہیں اور واگزار کرائی گئی زمینیں ریونیو کے قبضہ میں نہیں۔وکیل ایل ڈی اے نے بھی بتایا کہ منشا بم سے واگزار کرائی گئی زمینیں ہمارے قبضے میں نہیں۔جس پر چیف جسٹس نے مدعی اشرف محمود کو ہدایت کی کہ آپ جا کر سول عدالت سے اپنی زمین کا قبضہ حاصل کریں تاہم مدعی اشرف محمود نے کہا کہ دس سال سے سول مقدمہ لڑ رہا ہوں ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ اس بات کو سمجھیں کہ میرے پاس زیادہ وقت نہیں ،میں آنے والے چیف جسٹس کے لیے یہ بار چھوڑ کر نہیں جانا چاہتا ،میں جو کچہریاں لگا رہا ہوں یہ اگلے چیف جسٹس کے لیے نہیں چھوڑ سکتا ۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواستیں نمٹاتے ہوئے سول عدالت کو چار ماہ میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔