بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں: مشترکہ حریت قیادت

عالمی برادری کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کیلئے انسانی حقوق کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے طور پرمنایا جائیگا

اتوار 9 دسمبر 2018 12:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میںبھارتی حکمرانوںکی عوام کش پالیسیوں اور قابض فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مشترکہ قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 10دسمبر کو پوری دنیا میںانسانی حقوق کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور انسانی جانوں کے احترام اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کیا جاتا ہے لیکن کشمیری عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے انتہائی بدترین اور تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہیں اور بھارت نے انکے تمام سیاسی، معاشرتی اور مذہبی حقوق طاقت کے بل پر سلب کر لئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قتل و غارت ، مار دھاڑ، گرفتاریاں ، پابندیاں اور ہراساں کرنے کی کارروائیاں مقبوضہ وادی میں روز کا معمول ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ جموں وکشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی بات تو کی جاتی ہے لیکن انسانوں کے حقوق جس بے دردی کے ساتھ پامال کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مزاحمتی قیادت نے حقوق انسانی کا ہفتہ منانے کا پر امن پروگرام دیا تھا لیکن اس پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے بھی طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو گھروں اور تھانوں میں نظر بند کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شوپیاں، کولگام، بجبہاڑہ، ترال، اسلام آباد، حاجن، سوپور، بڈگام، کپوارہ، بانڈی پورہ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں نہتے عوام کو تختہ مشق بنا کر ان کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا گیاہے۔ انہوں نے کہاجب پوری دنیا انسانی حقوق کے تحفظ کا دن منا رہی ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میںسمینار ، سمپوزیمز اور دیگر تقاریب منعقد کی جارہی ہیں، جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بات کرنا اور انسانی حقوق کی پامالیوںکیخلاف پر امن احتجاج کرنا جرم قرار دیا گیا ہے۔

حریت قیادت نے کہاکہ اس صورتحال کا افسوسناک اور دردناک پہلو یہ ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارتی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا اس صورتحال میں کشمیری مجبور ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ ا جاسکے۔ مشترکہ حریت قیادت نے کشمیر ی عوام سے اپیل کی کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کا عالمی دن یوم سیاہ کے طورپر منائیں اور اس دن مکمل احتجاجی ہڑتال کریں تاکہ عالمی برادری اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں کی توجہ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی طرف مبذول کرائی جائے۔