ترشاوہ پھل کی برآمد کیلئے اس کے زہروں اور کیڑوں کے اثرات سے پاک ہونے کی شرط عائد کردی گئی

اتوار 9 دسمبر 2018 14:20

فیصل آباد۔9 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2018ء) ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے بین الاقوامی مارکیٹ میں ترشاوہ پھل کی برآمد کیلئے اس کے زہروں اور کیڑوں کے اثرات سے پاک ہونے کی شرط عائد کی ہے اور کہاہے کہ ترشاوہ پھل کو ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے مطابق ہوناچاہیے کیونکہ زہروں کے سپرے سے پیداہونے والے مضر اثرات ترشاوہ پھل کے اندر موجود ہونے سے اس کے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں لہٰذاایسے پاکستانی ترشاوہ پھل کی برآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سٹرس فروٹ گروئرز اینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایاکہ کینو کی برآمد کو یقینی بنانے کیلئے ہمیںپھل کی مکھی پر کنٹرول اور زرعی ادویات کی باقیات سے پاک کینو پیدا کرنے ہوں گے کیونکہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے معاہدے کی وجہ سے کینو کی برآمد میں چیلنجز درپیش ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ یورپی یونین، چین ، ایران ، فلپائن ، روس اور امریکا کینو کی برآمد کیلئے بہت بڑی مارکیٹس ہیںلیکن ان ممالک نے پھل کی مکھی سے متاثرہ اور زرعی ادویات کی باقیات والے پھل پر پابندی عائد کردی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ باغبان پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے مربوط اور جامع حکمت عملی اختیار اور زرعی اجناس کو ایفلا ٹاکسن سے بچانے کیلئے پیداوار کو ذخیرہ کرنے یا نقل و حمل سے قبل موجود نمی کو قابل محفوظ حد تک لانے کیلئے سائنسی اقدامات کر یں جس کیلئے ہمیں کیڑوں اور بیماریوں کے تدارک کی غرض سے اندھا دھند سپرے سے احتراز کرنا ہو گا۔انہوںنے بتایاکہ ماضی میں پھل کی مکھیوں کا کنٹرول زہروں کے استعمال سے کیا جاتا رہا ہے جس سے ماحول دوست کیڑوں کے نقصان کے علاوہ ماحول میں بھی خرابی پیدا ہو جاتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پھل کی مکھی کو سپرے کے ذریعے کنٹرول کرنا کافی مشکل ہے کیونکہ یہ اپنے قدرتی ماحول میں چھپنے کی اہلیت رکھتی ہے اس لئے پھل کی مکھی کے کیمیائی تدراک کیلئے ماحول دوست حیاتیاتی زہروں کااستعمال مفید اثرات کاحامل ثابت ہوسکتاہے ۔