پاک بحریہ میں ہنگور ڈے کا انعقاد کیاگیا

یہ دن 71 کی پاک بھارت جنگ میں پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کی جانب سے بھارتی جہاز آئی این ایس ککری کو سمندر برد کرنے کے عظیم کارنامے کی یاد میں منایا گیا

اتوار 9 دسمبر 2018 17:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) پاک بحریہ میں9 دسمبر بطور ہنگور ڈے منایا جاتا ہے۔ یہ دن 71 کی جنگ کے دوران پاک بحریہ کی آبدوز ہنگورکی بے مثال بہادری اور غیر متزلزل عزم کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور نے بھارتی بحریہ کے جہاز آئی این ایس ککری کو 9 دسمبر کے دن سمندر برد کر دیا تھا جس کی یاد میں 47 وان ہنگور ڈے منانے کے لیے پاک بحریہ کے سب میرین اسکواڈرن نے ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا انعقاد کیا۔

بھارتی جہاز کو ڈبونے کا یہ شاندار کارنامہ بھارت کے مغربی ساحل پر ڈیو ہیڈ(Diu Head) کے جنوب مشرق میں 30 میل دور وقوع پزیر ہوا تھا۔ یہ واقعہ بحری جنگی تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی آبدوز نے ایک بحری جنگی جہاز کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا کر سمندر برد کر دیا ہو۔

(جاری ہے)

پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کے عملے کی اس بہادری کو سراہتے ہوئے 4 ستارہ جرأت ، 6 تمغئہ جرأت اور 14 امتیازی اسناد سے نوازا گیا۔

یہ تعداد کے لحاذ سے پاک بحریہ کے کسی ایک یونٹ کو دیئے جانے والے بہادری کے تمغوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ ہنگور ڈے کی تقریب پاکستان میری ٹائم میوزیم میں ، پاکستان نیوی سب میرین ہنگور کے عقب میں منعقد کی گئی۔ وائس ایڈمرل( ریٹائرڈ) عبیداللہ خان اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے مہمان خصوصی کی آمد پر ان کا استقبال کیا۔

اپنے خطاب میں مہمان خصوصی نے زور دیا کہ 71 کی جنگ میں آبدورز ہنگور پاک بحریہ کا فخر رہی۔ اس کا بہادر عمل نہ صرف ایک شاندرا جنگی حربہ تھا جس نے بھارتی نیوی کے فریگیٹ جہاز کو سمندر برد کر دیا بلکہ یہ پاک بحریہ کی اسٹریٹیجک حکمت عملی کا ایک ایسا آغاز تھا جس نے 71 کی جنگ میں بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کی گئی جارحیت کا بھرپور جواب دے کر محدود کر دیا۔

مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ آئی این ایس ککری کے ڈوبنے کے ساتھ ہی بھارتی بحریہ کے حوصلے پست ہو گئے اور ان کے کراچی پر حملہ آور ہونے کے مزموم ارادے خاک میں مل گئے۔ آئی این ایس ککری کے ڈوبنے سے بھارتی بحریہ کو جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا جس میں ان کے 18 افسر اور 176 سیلر ہلاک ہوئے۔وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) عبیداللہ نے پاک بحریہ کی آبدوز غازی کے جرأتمندانہ اقدام کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جو وشاکاپٹنہ کے ساحل سے دور پیش آیا تھا۔

پاک بحریہ کی آبدوز غازی کے خوف سے بھارتی بحریہ کے ائیر کرافٹ کیریر آئی این ایس وکرانت کو مزید مشرق کی جانب اینڈمن جزیروں کی طرف فرار ہونا پڑ گیا تھا جس کے باعث وہ دوران جنگ مکمل طور پر غیر موئثر ہو گیا تھا۔تقریب کے اختتام پرمہمانوں کو پاک بحریہ کی سابقہ آبدوز ہنگور کا دورہ کروایا گیا جو اس وقت میری ٹائم میوزیم کراچی میں نصب ہے، تاکہ ان سنہری یادوں کو تازہ کیا جا سکے۔ تقریب میں پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کے غازیوں سمیت بڑی تعداد میں سینئرحاضر سروس اور ریٹائرڈ نیول افسران نے شرکت کی۔