پاکستان اپنے ہمسایہ اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، سپیکر قومی اسمبلی

اتوار 9 دسمبر 2018 17:50

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ امن اور ترقی کی خاطر پاکستان اپنے ہمسایہ اور خطے کے دیگر ممالک سے تعلقات کو فروغ دینا چاہتاہے ۔اس سلسلے میں عوامی اور پارلیمانی رابطوں سمیت معاشی تعاون کو بھی سپیکر قومی اسمبلی نے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران میں منعقدہ دوسری سپیکرز کانفرنس کے دوران ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی ،افغانستان کی وولسی جرگہ کے سپیکر عبدالروف ابراہیمی ،چین کی اسٹینٹدنگ کمیٹی کے وائس چیر مین چن ژو Mr. Chen Zhu اور روسی پارلیمنٹ کے چیرمین VyacheslavV.Volodin سے اپنی علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے دوران کیا ۔

ایرانی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ تعلقات ہے جو کہ باہمی دوستی سمیت تاریخی رابطوں ،ثقافت ،روایات اور رسم رواج پر مشتمل ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پر ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے کشمیر کی حمایت میں حالیہ بیان دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایرانی حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی حمایت کرنے کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔

مسئلہ کشمیر عرصہ دراز سے غیر تصفیہ ہے جسے فوری طور پر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کو اپنا ایک اہم برادر اسلامی ملک تصور کرتا ہے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات دیرپا ہیں دونوں جانب سے حکومتیں بدلنے کے باوجود ان کے تعلقات میں کمی نہیں آتی ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملک صدیوںکی تاریخ اور روایات سے جڑ ے ہوئے ہیں ۔انہوں نے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت ،توانائی اور سیکورٹی کے شعبوں میں ایک دوسر ے سے تعاون کرنے پر زور دیا ۔اسلامی جمہوریہ افغانستان کے وولسی جرگہ کے سپیکر عبدالروف ابراہیمی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مزید تقو یت دینا چاہتی ہیں ۔

دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے سے کئی اعتبار سے جڑے ہوئے ہیں اور یہی تعلق ہمیں ایک دوسرے کے دکھ سکھ کا بھائی وال بنا تا ہیں ۔انہوں نے دونوں ممالک کے پارلیمان کے اراکین کے درمیان رابطوںکو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد سازی کی فضا بہتر ہو گی بلکہ بہت سی غلط فہمیاں بھی دور کی جا سکیں گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو ایک خوشحال اور پر امن ملک دیکھنا چاہتا ہے جس سے پاکستان میں بھی مثبت نتائج برآمد ہونگے ۔

وولسی جرگہ کے سپیکر عبدالروف ابراہیمی نے کہا کہ دہشت گردی ہمار مشترکہ دشمن ہے اور امن کی خاطر ہم نے اس کو جڑ سے اکھاڑنا ہے ۔انہو ں نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس کی بدولت خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی ۔اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کو بڑھانے پر بھی زور دیا ۔چینی وائس چیرمین سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ چین پاکستان کا اسٹرٹیجک پارٹنر ہے اور ہمیں چین کے ساتھ دوستی پر فخر ہے ۔

یہ دوستی نہ صرف حکومتوں کے درمیان ہے بلکہ یہ دونوں جانب عوام کے دلوںمیں بھی رچی بسی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے سے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی ترقی کی راہیں کھلیں گی ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے کو لے کر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ،صوبائی اور لوکل حکومتیں ایک پیج پر ہیں اور سب اس منصوبے کو جلداز جلد مکمل کرنے کے خواہاں ہیں ۔

چین کے وائس چیرمین چن ژو نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف مردانہ وار دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے بلکہ انہوں نے معاشی ترقی میں بھی کوئی کمی اٹھا نہیںرکھی ۔انہوں نے خطے میں امن واستحکام کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کو سر اہا ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں سے پاکستان میں سر مایہ کاری بڑھے گی جس سے عوام اور حکومت خوشحال ہونگے ۔روسی پارلیمنٹ کے چیرمین Mr. Vyacheslav V.Volodin سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو مزید تقو یت دیتے ہوئے تجارت ،دفاع اور سپیس ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کرنے کا خواہاں ہیں ۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت کے لیے روس کے تعاون کرنے پر شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حوالے سے ایک مخلص دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔روسی چیرمین نے دونوں ملکو ںکو قریب لانے کے لیے عوامی اور پارلیمانی رابطوں کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان نہ صرف تجارت بڑھائی جا سکتی ہیں بلکہ ایک دوسر ے کے تجربات سے استفادہ بھی کیا جا سکتا ہے۔