تاجر برادری 3.6کھرب ڈالر کی عالمی حلال مارکیٹ سے استفادہ حاصل کرنے کی کوشش کرے ، محمد زبیر

حکومت مرکزی حلال اتھارٹی قائم کرے جس سے حلال انڈسٹری ترقی کرے گی، احمد حسن مغل

اتوار 9 دسمبر 2018 18:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حلال ریسرچ کونسل کے اشتراک سے حلال انڈسٹری کے بارے میں ایک آگاہی روڈشو کا اہتمام کیا۔ حلال ریسرچ کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد زبیر نے اس موقع پر شرکاء کو حلال انڈسٹری کی صلاحیت اور برآمدات کو فروغ دینے کے مواقعوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ عالمی حلال مارکیٹ 3.6کھرب ڈالر پر مشتمل ہے لیکن اس میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت حلال مارکیٹ کا 90فیصد سے زائد حصہ غیرمسلم ممالک کے پاس ہے جبکہ مشرق وسطیٰ کو برآمدات کرنے والے دس بڑے ایکسپورٹرز بھی غیر مسلم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ اس لحاظ سے پاکستان کے نجی شعبے کیلئے حلال مارکیٹ میں برآمدت کو فروغ دینے کے بے شمار مواقع موجود ہیں لہذا وہ اپنی مصنوعات کی حلال سرٹیکیفیشن حاصل کر کے برآمدات کو بہتر فروغ دے سکتے ہیں۔

پیداواری شعبے کیلئے حلال سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلال سرٹیفیکیشن سے 1.6ارب پر مشتمل حلال صارفین کی مارکیٹ میں ان کی مصنوعات کو زیادہ مقبولیت حاصل ہو گی اور وہ دنیا کے بہت سے ممالک کی طرف اپنی برآمدات کو فروغ دینے کے قابل ہوں گے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان حلال سیاحت کو بھی فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے لہذا نجی شعبہ اس طرف بھی توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ چیمبر کے اشتراک سے تاجر براری کو حلال انڈسٹری کے مختلف موضوعات سے آگاہ کرنے کیلئے مزید آگاہی پروگرام منعقد کرنا چاہے گا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ عالمی حلال مارکیٹ میں صرف اسلامک بینکنگ اور فنانس ہی شامل نہیں ہیں بلکہ فوڈ، فارماسوٹیکلز، کاسمیٹکس، تعلیم، کمیکل، ٹریول، سیاحت اور ہاسپیٹلٹی بھی اس انڈسٹری میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بہتر تعاون کرے تو پاکستان کا نجی شعبہ حلال مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ملائشیا نے حلال سرٹیفیکیشن کی حکومتی سطح پر ایجنسی قائم کر کے حلال مصنوعات کی برآمدات کو بہتر فروغ دیا ہے لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جلد ملک میں سنٹرل حلال اتھارٹی قائم کرنے کی کوشش کرے جس سے حلال انڈسٹری تیزی سے ترقی کرے گی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کیلئے مشرق وسطیٰ،افریقہ، مرکزی ایشیاء، یورپ، امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کی طرف حلال مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے لہذا حکومت حلال مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے میں نجی شعبے سے ہر ممکن تعاون کرے۔