ایسوسی ایشن کا قیام خوش آئند ہے، فدا حسین دشتی

پلیٹ فارم سے بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور اختیارات سمیت وسائل کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے بھر پور جدوجہد کرکے عوام کو ان کی دہلیز پر مسائل حل کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا ، سینئر نائب صدر ․

اتوار 9 دسمبر 2018 21:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) لوکل کونسلز ایسوسی ایشن آف بلوچستان کے سینئر نائب صدر فدا حسین دشتی نے کہا ہے کہ ایسوسی ایشن کا قیام خوش آئند ہے اس پلیٹ فارم سے بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور اختیارات سمیت وسائل کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے بھر پور جدوجہد کرکے عوام کو ان کی دہلیز پر مسائل حل کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بلدیاتی نظام کے ذریعے عوام کے دیرینہ مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جاتے ہیں اس کیلئے زیادہ سے زیادہ وسائل اور اختیارات ضلعی نمائندوں کو دیئے جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں بلدیاتی نمائندوں کے وسائل اور اختیارات اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نچلی سطح پر منتقل ہونے میں بیوروکریسی کے ساتھ ملکر رکاوٹ بنتے ہیں جس کی وجہ سے بلدیاتی نظام کے وہ فوائد عوام تک نہیں پہنچتی جس کے وہ حقدار ہیں انہوں نے کہا کہ لوکل کونسلز آف ایسوسی ایشن کا قیام خوش آئند اقدام ہے جس کے پلیٹ فارم سے پہلے مرحلے میں صوبہ خیبر پختونخوائ اور پھر صوبہ پنجاب اور اب بلوچستان میں ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لاکر عہدیداروں کا اعلان کردیا گیا ہے اس کے بعد صوبہ سندھ میں ایسوسی ایشن معرض وجود میں لائی جائیگی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبہ خیبر پختونخوائ ، پنجاب اور بلوچستان میں یکساں بلدیاتی نظام رائج کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے لیکن ماضی کے تجربات ہمارے سامنے ہے کہ فوجی حکمرانوں اور جمہوری حکمرانوں نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی مرضی اور منشائ کے مطابق نت نئے تجربات کر کے بلدیاتی نظام کو رائج کیا ہے جس کی وجہ سے اس میں بہت سی خامیاں پائی جاتی ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلدیاتی نظام جو عوام کو زیادہ سہولیات اور آسانیاں فراہم کررہا ہے اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کر کے مزید بہتری لائی جائے لیکن ہر دور میں اس میں اپنی مرضی کے مطابق بلدیاتی نظام کو لایا گیا جس کی وجہ سے اس کے اصل ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہماری کوشش ہے کہ بلدیاتی نظام کو عوام کی مرضی کے مطابق لایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام اس نظام سے مستفید ہوسکیں۔