ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردنواح کے علاقوں میں آوارا پاگل و زخمی کتوں کی بھر مار نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

راہگیر خواتین ، بچوںکو یہ آوارا پاگل زخمی کتے حراساں کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر حملہ کرکے زخمی کررہے ہیں مگر انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کے باعث ٹنڈوالہ یار شہر ا میں کتوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے،

اتوار 9 دسمبر 2018 21:10

ٹنڈوالہ یار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2018ء) ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردنواح کے علاقوں میں آوارا پاگل و زخمی کتوں کی بھر مار نے شہری علاقوں کی گلیوں و چوکوں پر اپنا قبضہ جما لیا اور وہاں سے گذرنے والی خواتین ، بچوںکو یہ آوارا پاگل زخمی کتے حراساں کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر حملہ کرکے زخمی کررہے ہیں مگر انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کے باعث ٹنڈوالہ یار شہر اور اس کے گردنواح کے علاقے چمبڑ روڈ ، انڑ پاڑہ ، قلعہ ایریا ، شیدی پاڑہ ، میرمدد کالونی ، ٹنڈوسومرو روڈ ، ٹنڈوآدم روڈ ، شہبازکالونی ، مجاھد کالونی ، بھیل کالونی ، ابراہیم کالونی ، سمیت پاکستان چوک ، ودیگر علاقوں میں آوارا پاگل کتوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے مگر شہریوں کی جانب سے کی جانے والی شکایتوں اور مطالبات کے باوجود ضلعی و تعلقہ انتظامیہ ان آوارا پاگل زخمی کتوں کے خاتمے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کررہی شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹنڈوالہ یار میں بھرتے ہوئے آوارا پاگل زخمی کتوں کے باعث ہمارے بچے ، خواتین اپنے گھروں پر ہی محصور ہوکر رہے گئے ہیں اور وہ باہر نکلنے پر خوف زدہ رہتے ہیں کہ ہمارے گھر سے نکلتے ہی گلیوں میں موجود آوارا پاگل زخمی کتے ہم پر حملہ نا کردیں شہریوں کا یہ بھی کہنا ہی کہ ضلعی وتعلقہ انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کی نااہلی اور غفلت کے باعث کتوں کی تعداد میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ رات کی تاریخی میں انسان سے زیادہ گلیوں چوکوں اور مین شاہراہوں پر آوارا پاگل زخمی کتے ٹولیوں کی صورت میں نظر آتے ہیں اور وہ آنے جانے والے خواتین بچوں پر اچانک حملہ کرکے انہیں زخمی کردیتے ہیں جبکہ مذکورہ آوارا زخمی کتے گھروں میں بھی داخل ہوجاتے ہیں جس کے باعث گھروں میں موجود خواتین بچے خوف زدہ ہوکر ان کے کاٹنے یا حملے سے بچنے کے لئے چیخ و پکار کرتے ہوئے اپنے گھروں سے باہر نکل جاتے ہیں اور ان کی چیخ و پکار پر ن کے پروسی ان کی مدد کے لئے پہنچتے ہیں جبکہ یہ آوارا پاگل زخمی کتے مارکیٹ ایریا و تجارتی مراکز میں بھی اپنی آماج گاہ بنائے ہوئے ہیں اور وہ دکانوں پر خریداری کرنے والوں پر حملہ کرنے اور دکانوں میں داخل ہوکر دکانوں میں موجود سامان کا نقصان کرتے ہیں واضع رہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران مذکورہ آوارا پاگل زخمی کتوں نے ایک درجن سے زائد خواتین بچوں مردوں پر حملہ کرکے ان کو زخمی کردیا اس اطلاع کے باوجود بھی ضلعی و تعلقہ انتظامیہ اور عوامی نمائندے خاموش تماشائی بنے رہے شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردنواح کے علاقوں میں کتا مار مہم چلائی جائے تاکہ ان پاگل آوارا زخمی کتوں کا خاتمہ ہوسکے اور عوام بلا کسی خوف کے اپنے گھروں سے نکل کر اپنے کام کاج کے لئے باآسانی جاسکیں اگر ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردنواح میں کتا مارمہم شروع نہیں کی گئی تو وہ وقت دور نہیں جب انسانوں سے زیادہ ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردنواح میں آوارا پاگل زخمی کتوں کی تعداد زیادہ ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :