عدالتوں کے چند دلچسپ و عجیب فیصلے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 9 دسمبر 2018 22:42

عدالتوں کے چند دلچسپ و عجیب  فیصلے

دنیا بھر کی عدالتوں میں جہاں   کروڑوں مقدمے زیر التوا ہیں وہاں  کروڑوں مقدمات کے فیصلے  مقررہ قت پر بھی ہوتے ہیں۔ عام طور پر مقدمات کے فیصلے لگے بندھے قانونی ضابطوں کے مطابق  ہوتے ہیں لیکن کچھ مقدمات کے فیصلے چاہے قانونی ضابطوں کے مطابق ہی ہوں کافی دلچسپ ہوتے ہیں۔ایسے ہی چند دلچسپ فیصلوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔
1.     1935ء میں  فیوریلو لا گارڈیا نیویارک کے میئر تھے۔

ان کے پاس مجسٹریٹ کے اختیارات بھی تھے۔ انہوں نے ایک مقدمے کے دوران جج کو گھر جانے کو کہا اور خود اس مقدمے کا فیصلہ کیا۔ اس مقدمے میں ایک عورت  پر روٹی چرانے کا الزام تھا۔انہوں نے عورت پر 10 ڈالر جرمانہ کیا اور پھر خود ہی اس جرمانے کو ادا کیا۔ مقدمے کی سماعت کے وقت عدالت میں اس بلڈنگ کے لوگ بھی تھے جہاں اس عورت نے روٹی چوری کر کے اپنے بچوں کو کھلائی تھی۔

(جاری ہے)

  فیوریلو لا گارڈیا نے ان تمام لوگوں پر 50 سینٹ جرمانہ کیا۔ اس دن عدالت میں جرمانوں سے  47.50 ڈالر جمع ہوئے جو فیوریلو لا گارڈیا نے روٹی چوری  کرنے والی خاتون کو دےدئیے۔
2.    2003ء میں گلوکار اینم پر ہتک عزت کا مقدمہ کیا گیا۔ جج نے مقدمے کا خارج کرتے ہوئے 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ ریپ (موسیقی کی ایک قسم)  کے انداز میں تحریر کیا۔
3.    2017ء میں نیویارک کی ایک عدالت میں فون کی گھنٹی بجی تو جج نے وہاں موجود 46 افراد کو جیل بھیج دیا، کیونکہ کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں تھا۔

ایک دوسرے جج نے مشی گن  میں کمرہ عدالت میں کہا کہ اگر کسی کا فون سائلنٹ موڈ میں نہ ہوا تو اسے 50 ڈالر جرمانہ کیا جائے گا۔ اسی دوران مدعا علیہ کے فون کی گھنٹی بجی تو جج نے فون ضبط کر لیا۔ کچھ دیر بعد جج کے اپنے فون کی گھنٹی بجی تو جج نے اپنی جیب سے 50 ڈالر جرمانہ ادا کیا۔
4.    فلسطین کے ایک جج نے ماہ رمضان میں طلاق دینے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب لوگ کھانے پینے اور سگریٹ سے دور ہوتے ہیں تو جلد بازی کے فیصلے کرتے ہیں۔
5.    باربی گڑیا بنانے والوں نے ایکوا  پر گانے ”باربی گرل“ کے لیے  مقدمہ کر دیا۔ جج نے اپنے فیصلے میں  The parties are advised to chill لکھا اور مقدمہ خارج کر دیا۔
6.    کلیولینڈ کی ایک خاتون نے کئی بار  کھڑی ہوئی سکول بس کے ساتھ  پیدل چلنے کے راستے پر ڈرائیونگ کی تو بس ڈرائیور نے پولیس میں رپورٹ کرا دی۔

خاتون کی ڈرائیونگ کی ویڈیو دیکھ کر جج نے  انوکھی سزا سنائی۔ جج نے فیصلہ سنایا کہ خاتون ڈرائیور  دو دن تک سڑک پر  ایک پلے کارڈ لےکر کھڑی ہوگی۔ اس پلے کارڈ پر ”سکول بس سے بچنے کے لیے صرف احمق ہی پیدل چلنے کے راستے پر ڈرائیونگ کرتے ہیں“  لکھا تھا۔ خاتون کو  250 ڈالر جرمانہ اور30 دن کے لیے لائسنس کی معطلی کی سزا  بھی سنائی گئی۔
7.    ایک شخص نے اپنی موجودہ حالت کا ذمہ دار شیطان اور اس کے عملے کو قرار دیتےہوئے ان پر مقدمہ کر دیا۔

جج نے فیصلہ سنایا کہ شیطان کو عدالت میں نہیں بلایا جا سکتا۔ جج نے ایک کہانی کو بطور نظیر پیش کیا ، جس میں شیطان کو غیر ملکی شہزادہ قرار دیا تھا ، جس کی وجہ سے اس پر امریکی عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا تھا۔
8.    اوہائیو میں مائیکل نامی ایک   جج نے 35 بلیوں کو ترک کرنے پر عورت کو رات جنگل میں گزارنے کی سزا سنائی۔ ایک دوسرے مقدمے میں انہوں نے شورشرابا کرنے والے ہمسایوں کو راک میوزک کی بجائے کلاسیکل میوزک سننے کی سزا سنائی۔

ایک مقدمے میں انہوں نے ایک چور کو 24 گھنٹے بے گھر افراد کی طرح گزارنے کی سزا سنائی۔
9.    اٹھارویں صدی میں جاپان میں ایک مجسٹریٹ سامورائی اوکا تادوسکے کے سامنے ایک عجیب و غریب مقدمہ پیش ہوا ۔ سرائے کے مالک نے ایک غریب طالب علم پر ”کھانے کی خوشبو“ چرانے کا الزام عائد کیا۔ جج نے فیصلہ سنایا کہ طالب علم کچھ پیسوں کو ایک ہاتھ سے اپنے دوسرے ہاتھ میں منتقل کر کے آواز پیدا کرے۔

جج نے فیصلہ سنایا کہ ”کھانے کی خوشبو“ کا معاوضہ”پیسوں کی آواز“  ہے۔
10.    2006ء میں ایک مالیاتی معاملے میں دائر مقدمے کے دوران  طویل بحث سے تنگ آکر ایک فیڈرل جج نے  فریقین کو  ایک گیم راک پیپر سیزر(Rock–paper–scissors) سے مقدمے کا فیصلہ کرنے کا کہا۔
11.    ڈاونچی کوڈ  کے مصنف ڈین براؤن پر   ادبی  سرقے کا مقدمہ ہوا تو فیصلے میں جج نے تفریح کے طور پر اپنا کوڈ شامل کر دیا ۔اس کوڈ کو ایک وکیل نے حل کیا تھا۔اس کوڈ کو جج کے نام پر سمتھی کوڈ کہا جاتا ہے۔