اسحاق ڈار کو واپس لانے میں کچھ ماہ لگ سکتے ہیں،شہزاداکبر

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کیخلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری زیرالتواء ہے،بطور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے سوئس حکومت سے بینک معاہدے کرنے میں غفلت برتی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 10 دسمبر 2018 00:00

اسحاق ڈار کو واپس لانے میں کچھ ماہ لگ سکتے ہیں،شہزاداکبر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 دسمبر 2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مفرور ملزم اسحاق ڈار کو واپس لانے میں کچھ ماہ لگ سکتے ہیں،گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کیخلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری زیرالتواء ہے،بطور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے سوئس حکومت سے بینک معاہدے کرنے میں غفلت برتی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی عمران شفیق کو نہیں جانتے۔

جعلی اکاؤنٹس کا ذمہ دار اسٹیٹ بنک اور اس کا فنانشل مانیٹرنگ یونٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی نظام کو سب سے زیادہ خطرہ کرپشن سے رہاہے،انسداد کرپشن پی ٹی آئی کے منشور کاحصہ ہے،نیب میں بہت زیادہ چھوٹے کیسز اینٹی کرپشن کوبھیج دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر کوئی تعاون کررہاہے تو اسے گرفتار نہیں کیاجاتا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ زلفی بخاری کاکیس ابتدائی انکوائری کے مرحلے میں ہے،نیب کے قوانین پر نظر ثانی کر رہے ہیں،معاون خصوصی شہزاد اکبرنے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے نیب کا گرفتاری کا اختیارختم کیا جائے،ملک کانظام کیا ایک خانوادے پر چلے گا شہزاداکبر نے کہا کہ ایف ایم یو نے دو سال بعد مشتبہ ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بھیجیں ،منی لانڈرنگ سے متعلق پاکستان کا مانیٹرنگ یونٹ سب سے کمزور ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ شواہد ملنے کی صورت میں علیمہ خان کیخلاف بھی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفرور ملزم اسحاق ڈار کو واپس لانے میں کچھ ماہ لگ سکتے ہیں،گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کیخلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری زیرالتواء ہے،بطور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ نے سوئس حکومت سے بینک معاہدے کرنے میں غفلت برتی۔