کراچی کے علاقے نیوکراچی میں واقع تولیہ فیکٹری میں لگی آگ پر طویل جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا

�ئر ٹینڈرز اور اسنارکل نے آگ پر قابو پایا گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، خوفناک آتشزدگی کے باعث لاکھوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا

پیر 10 دسمبر 2018 00:00

کراچی۔ 9 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) کراچی کے علاقے نیوکراچی میں واقع تولیہ فیکٹری میں لگی آگ پر طویل جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا، 13فائر ٹینڈرز اور اسنارکل نے آگ پر قابو پایا گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، خوفناک آتشزدگی کے باعث لاکھوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیوکراچی میں صبا سینما کے قریب تولیہ فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی، آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے شہر بھر سے فائربریگیڈ کی گاڑیاں طلب کی گئیں، فائربریگیڈ حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قراردے دیا، واٹر بورڈ کی جانب سے پانی کے ٹینکرز جائے وقوعہ پر پہنچائے گئے، جب کہ 13فائر ٹینڈرز اور اسنارکل نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔

کارروائی میں پاک بحریہ کے 2 فائرٹینڈر اور دیگر اداروں نے بھی حصہ لیا،ترجمان پاک بحریہ کے مطابق شہری حکومت کی درخواست پر فائر ٹینڈرز پی این ڈاکیارڈ سے بھی بھیجے گئے۔

(جاری ہے)

آگ لگتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں، پاک بحریہ کے فائر ٹینڈرز، ایمبولینسیں اور دیگر امدادی ٹیموں کے ساتھ علاقہ پولیس بھی مذکورہ متاثرہ تولیہ فیکٹری پہنچیں ۔فائر بریگیڈ اور امدادی ٹیموں نے آگ بجھانے کے اور امداد کام شروع کر دیئے۔

تولیہ فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کی کوششیں جاری تھیں کہ فیکٹری کی تیسری منزل پر ایک بار پھر آگ کے شعلے بھڑک اٹھے۔فیکٹری میں بیڈ شیٹس، تولیے اور کپڑے کی مختلف اشیا تھیں جو جل کر خاکستر ہوگئیں،آگ بجھانے کی کارروائی میں واٹر بورڈ کے ٹینکرز نے بھی حصہ لیا جو پانی کی فراہمی کے لیے وہاں موجود تھے۔فائر بریگیڈ حکام نے اس آگ کو تیسرے درجے کی آگ قرار دیا ،جبکہ تیسری منزل کے اندر تک رسائی کے لیے دیواریں توڑد ی گئیں۔

فائربریگیڈ حکام کے مطابق محکمہ فائر بریگیڈ کو آگ لگنے کی اطلاع صبح سوا 6 بجے موصول ہوئی، جب فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچیں تو فیکٹری کی تینوں منزلوں پر آگ لگی ہوئی تھی، تاہم کسی بھی شہری کے فیکٹری کے اندر ہونے کی اطلاع نہیں ملی اور نا ہی کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔فیکٹری میں تولیہ، ہوزری اور مختلف قسم کا کپڑا تیار کیا جاتا تھا فیکٹری مالکان شہر میں موجود نہیں ہیں، فیکٹری مالک افضل فیصل آباد جب کہ بہادر جرمنی میں ہے۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق گلستانِ مصطفی، سائٹ، لانڈھی، کورنگی، سوک سینٹر، گلشنِ اقبال، منظورکالونی اور سینٹرل فائراسٹیشن کی گاڑیوں نے آگ بجھانے کے کام میں حصہ لیا۔واٹر بورڈ حکام کے مطابق واٹربورڈ کے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور پانی سے بھرے متعدد ٹینکرز فائر بریگیڈکوفراہم کیئے گئے ۔ایم ڈی واٹربورڈ خالد شیخ کے مطابق آتشزدگی پر قابو پانے میں مصروف فائرٹینڈرز کو وقوعہ پر پانی فراہم کیا گیا اور مکمل قابوپائے جانے تک فائربریگیڈ کو پانی کی فراہمی جاری رکھی۔

انہوں نے بتایاکہ فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کے لیے 40 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔فائر آفیسر کے مطابق فیکٹری میں آگ بجھانے کے مناسب انتظامات نہیں تھے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ تین منزلہ گارمنٹس فیکٹری کی عمارت کی بالائی منزل پر لگی تھی،ڈپٹی چیف انجینئر امتیاز افضل کے مطابق آگ معمولی نوعیت کی تھی مگر چار مقامات پر آگ لگنے اور پانی کی قلت کے باعث آگ بڑھ گئی۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ ان کو آگ لگنے کا پتہ 6بجے چلا، جبکہ آگ لگنے کا واقعہ صبح 4بجے پیش آیا۔