شارجہ: جیب کُتروں نے واردات کے لیے نئے طریقے اپنا لئے

ایک شخص آپ پر جان بُوجھ کر تھوکتا یا چھینکتا ہے اور دوسرا بٹوہ لے اُڑتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 10 دسمبر 2018 12:46

شارجہ: جیب کُتروں نے واردات کے لیے نئے طریقے اپنا لئے
شارجہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10دسمبر2018ء) پولیس کی جانب سے عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بٹوؤں کی چوری سے بچنے کے لیے جیب کُتروں کی جانب سے اپنائے گئے واردات کے نئے طریقوں سے سے ہوشیار رہیں۔ ایسا ہی ایک طریقہ کسی راہ چلتے شخص پر پر اچانک تھُوک پھینک کریا چھینک کراُس کی توجہ بٹانے کا ہے، جیب کُترا بظاہر اپنی اس حرکت پر شرمساری ظاہر کرتے ہوئے متاثرہ شخص کے کپڑوں پر پڑی تھُوک یا چھینک صاف کرنے لگتا ہے لیکن اپنے دُوسرے ہاتھ سے وہ ملزم کا بٹوہ نکال کر چُپکے سے اپنی جیب میں منتقل کر لیتا ہے۔

پولیس نے اس حوالے سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک آگاہی مہم شروع کی ہے جسے ’دھوکے بازوں سے ہوشیار رہیں‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس مہم میں بتایا گیا ہے کہ بینکوں سے رقم نکلوانے والے لوگ چوری اور جیب کٹنے کے واقعات سے کس طرح محفوظ رہ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس مہم میں دھوکا دہی کے روایتی اور الیکٹرانک طریقوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بینک سے باہر آتے وقت چوکنے رہیں اور تسلّی کر لیں کہ کوئی شخص آپ کی جانب مشکوک نگاہوں سے تو نہیں دیکھ رہا۔

اگر آپ کو رقم نکلواتے وقت کسی شخص کی سرگرمی مشکوک دکھائی دے تو پولیس سے فوری رابطہ کرنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہ کریں۔ اس مقصد کے لیے نجید نمبر 80051 پر ٹال فری کال کی جا سکتی ہے۔ایمرجنسی کی صورت میں 999 پر اطلاع دی جا سکتی ہے جبکہ نان ایمرجنسی کے لیے 901 کی سہولت موجود ہے۔ پولیس نے جیب کُتروں کے بارے میں آگاہی کے لیے عوام میں عربی، انگریزی اور اُردو میں بروشرز بھی تقسیم کیے ہیں۔ اس مہم کا آغاز انڈسٹریل ایریا کے پولیس اسٹیشن سے کیا گیا ہے جس کا مقصد وزارت داخلہ کے متحدہ عرب امارات کو دُنیا کے محفوظ ترین خطوں میں شامل کرن کے مِشن کی تکمیل ہے۔ اس کے علاوہ پولیس اور سماج کے دوران تعاون کو بھی مضبوط تر بنانا ہے۔