سیدعلی گیلانی کی طرف سے شہید کشمیری نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت

بھارت نے کشمیریوں کے تمام انسانی حقوق سلب کر رکھے ہیں ْ ہمارے سرفروش مادر وطن کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کر رہے ہیں سیدعلی گیلانی کا سرینگر کے علاقے مجہ گنڈ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت

پیر 10 دسمبر 2018 13:32

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے سرینگر کے علاقے مجہ گنڈ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہ سرفروش اپنے مادر وطن کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری قوم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ان کے مقدس مشن کو ہرقیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کشمیریوں نے اپنی حق پر مبنی تحریک آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں تاہم بھارت نے ہمیشہ طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے عام کا قتل عام کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم ایک امن پسند قوم ہے، البتہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے خطے میں انسانی جانوں کا اتلاف جاری ہے۔ادھر سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے کہاکہ 1948ء میںقائم ہونیوالی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا مقصد انسانی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرناتھا۔ اس ادارے کی منصبی ذمہ داری تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ دنیا بھر میں ہر ایک انسان کو اپنی بنیادی ضروریات اور حقوق کیلئے ہراساں کرنے کی کوئی انفرادی یا اجتماعی کوشش نہ کی جائے۔

انہوںنے کہاکہ ہر سال کی طرح آج بھی پوری دنیا میں یہ دن منایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ دن روائتی طور بازور طاقتیں کمزور اور نہتے لوگوں پر دھونس، دباؤ، رعب اور بالادستی قائم رکھنے کے لیے تصدیق کے طور پر منایا جاتا ہے۔سیدعلی گیلانی نے کہاکہ اگر پوری دنیا پرنظر دوڑائی جائے تو کہیں بھی امن وامان، چین وسکون، ترقی وخوشحالی نظر نہیں آرہی ہے۔

عام انسانوں کو کیڑے مکوڑوں کی طرح مسل دیاجاتا ہے۔ بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین کی مسخ شدہ لاشوں سے میڈیا بھرا پڑا ہوتا ہے۔ ان تنازعات میں اکثریت ان جگہوں کی ہیں ،جہاں مسلمان رہتے ہیں۔مشرق وسطیٰ میں عراق، شام، مصر اور فلسطین کے خوبصور ت شہروں کو کھنڈرات میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ برما میں کئی دہائیوں تک جمہوریت کی لڑائی لڑنے کی پاداش میں برسوں نظربندی کی سزا پاکر عالمی شہرت یافتہ شخصیتوں نے بھی جب زمام کار سنبھالی تو انہوں نے اپنی بڑھاس اور اپنا غصہ وہاں کی مسلم آبادی پر ہی نکالا۔

سینکڑوں غریب اور بے گناہ مسلمانوں کو زندہ آگ کے شعلوں کے حوالے کرکے انہوں نے اپنی جمہوریت کی ''اعلیٰ روایات ''کی شروعات کی۔سیدعلی گیلانی نے کہاکہ خود بھارت میں اس دن سینکڑوں تقاریب منعقدکی گئی ہیں جن میں قدآور شخصیات حقوق البشر پر زوردار تقاریرمیں اپنے فرائض سے بہرہ مندہونے کی مجرمانہ کوشش کریں گے۔تاہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت کے حکمران اپنی طاقت کے غرور میں تمام انسانی حقوق سلب کر رکھے ہیں ۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ محکوم قوموں کو اپنی آزادی کیلئے ہر وہ ذریعہ استعمال کرنا چاہیے جس سے وہ اپنی جدوجہد ،اپنی آواز،اپنا عزم ،اپنا حوصلہ اور اپنی ہمت کو تازہ دم کرکے اپنے غصب شدہ انسانی حقوق کیلئے تحریک کو مذیر موثر بنا سکے۔