چینی قونصلیٹ پر حملے اور ڈیفنس میں کار بم دھماکہ کرنے والے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

کراچی میں سندھ کی دو علیحدگی پسند تنظیمیں بھی سرگرم ہیں جبکہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کارندے بھی موجود ہیں،ذرائع

پیر 10 دسمبر 2018 17:00

چینی قونصلیٹ پر حملے اور ڈیفنس میں کار بم دھماکہ کرنے والے دہشتگردوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے اور ڈیفنس میں کار بم دھماکہ کرنے والے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا سراغ مل گیا ہے۔ کراچی میں سندھ کی دو علیحدگی پسند تنظیمیں بھی سرگرم ہیں جبکہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کارندے بھی کراچی میں موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چینی قونصل خانہ حملہ کیس اور ڈیفنس میں کار بم دھماکے کی تفتیش میں تحقیقاتی ادارے نے کراچی میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا جو حملوں میں ملوث ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے کارکنان کا تعلق مذکورہ کارروائیوں سے مل گیا۔ تفتیشی ٹیموں کا دعوی ہے کہ دہشت گردی کا نیٹ ورک افغانستان سے آپریٹ کیا جاتا ہے، بلوچستان میں بھی اس نیٹ ورک کے شواہد ملے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں تحقیقاتی ادارے نے اہم پیشرفت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حساس ادارے کی سفارش پر سندھ بھر کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیم کے قیدیوں سے تفتیش کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے بعد تحقیقاتی ادارے کے افسران نے تمام جیلوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں موجود قیدیوں سے تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ قیدیوں کا کراچی میں حالیہ کارروائیوں سے تعلق ہے، ذرائع نے مزید بتایا کہ اس انکشاف کے بعد قید دہشت گردوں سے تفتیش کا عمل مزید تیز کر دیا گیا ہے جبکہ قید دہشت گردوں سے اہم معلومات حاصل کر لی گئی ہیں۔

ان معلومات کی روشنی میں مختلف مقامات پر کارروائیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں 11 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ ذرائع نے کہاکہ تحقیقاتی ادارے کو دونوں واقعات میں غیر ملکی قوتوں کا ہاتھ ہونے کے شواہد ملے ہیں جس میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک افغانستان سے آپریٹ کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں حملوں میں بلوچ لبریشن آرمی کے حملے کی تحقیقات کے دوران تحقیقات کاروں کو سندھ سے تعلق رکھنے والی 2 علیحدگی پسند کالعدم تنظیموں کے کراچی میں نیٹ ورک کے شواہد مل گئے۔

اس سلسلے میں سندھ پولیس کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں جس طرح کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گرد موجود ہیں اور ان کی آمدورفت جاری تھی تحقیقات کے دوران سندھ کے علیحدگی پسندوں کی 2 کالعدم تنظیموں سندھو دیش ریولوشنری آرمی اور سندھو دیش لبریشن آرمی کے نیٹ ورک کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں جس پر سیکورٹی اداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کی طرز پر کالعدم سندھو دیش ریولوشنری آرمی اور سندھو دیش لبریشن آرمی بھی ملکی سلامتی کے خلاف کام کرتی ہیں۔ دونوں تنظیموں کے دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی را کی فنڈنگ سے کارروائیاں کرتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ سندھو دیش ریولوشنری آرمی اور سندھو دیش لبریشن آرمی کے دہشت گرد ماضی میں چینی انجینئرز، رینجرز، پولیس، ریلوے لائنوں اور بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں پر حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔ دونوں تنظیمیں بم دھماکوں اور حملوں کی ذمہ داریاں بھی قبول کرتی رہی ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی موجودگی کے انکشاف پر پولیس حکام نے بھرپور آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔