امریکی انجیلی عیسائی گروپوںکی جانب سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کیلئے 10سال کے دوران کروڑوں ڈالر کی مالی مدد کرنے کا انکشاف

پیر 10 دسمبر 2018 18:36

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) امریکہ کے انجیلی عیسائی گروپوں نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کیلئے گزشتہ 10 سال کے دوران کروڑوں ڈالر کی مالی امداد فراہم کی۔اسرائیلی اخبار کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکا کے انجیلی گروپوں کی طرف سے یہودی آباد کاری کیلئے 50 سے 65 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کی گئی۔

امریکہ کے ’مولاد‘ مرکز کی طرف سے تیار کی گئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 11 انجیلی گروپ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میںیہودی آباد کاری میں مدد فراہم کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکی انجیلی گروپ ’الیوبیل‘ نے غرب اردن کی ’ہار براکھا‘ نامی یہودی کالونی میں تعمیراتی کاموں میں مدد فراہم کرنے کیلئے باقاعدہ اپنے رضاکار بھیجے۔

(جاری ہے)

یہ گروپ ان درجنوں خفیہ تنظیموں میں سے ایک ہے جو فلسطین میں یہودی آباد کاری میں ملوث ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ دس سال کے دوران ’الیوبیل‘ تنظیم فلسطین میں یہودی آباد کاری میں مدد کیلئے 1700 رضاکار بھیج چکی ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق الیوبیل نامی گروپ کئی سال سے خفیہ طور پر فلسطین میں یہودی آباد کاری میں سرگرم رہا ہے۔ اب اس نے اعلانیہ سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں۔

یہ گروپ اسرائیلی صحافیوں کو امریکہ میں مدعو کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ہار براکھا یہودی کالونی میں قائم کی گئی ایک یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران بھی اس گروپ نے ظاہر کیا کہ وہ یہودی کالونیوں کی تعمیر میں مای اور معنوی مدد فراہم کررہا ہے۔چند ماہ قبل اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے کہا تھا کہ الیوبیل نامی امریکی تنظیم کی طرف سے رواں سال اب تک حکومت کو 16 ہزار ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے۔

’قلب اسرائیل‘نامی گروپ کے بانی آھرون کزوف نے اعتراف کیا کہ ان کی تنظیم فلسطین میں یہودی آباد کاری میں معاونت کیلئے سالانہ لاکھوں ڈالر کی رقم جمع کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امدادی رقم صرف انجیلی عیسائیوں کی طرف سے دی جای ہے۔ ایک یہودی 1500 اور ایک عیسائی 50 ڈالر اوسطاً جمع کراتا ہے۔