ْیونیورسٹی آف بلوچستان اور نیب بلوچستان کی جانب سے و اک برائے انسداد بدعنوانی کا انعقاد

پیر 10 دسمبر 2018 21:12

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) یونیورسٹی آف بلوچستان اور قومی احتساب بیورو بلوچستان کی جانب سے ایک منعقدہ واک برائے انسداد بدعنوانی جامعہ بلوچستان میں منعقد ہوا۔ شعور و آگائی واک کی قیادت ڈائریکٹر جنرل نیب محمد عابد جاوید اور جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کی۔ جس میں جامعہ کے ڈین فیکلٹیز، جامعہ کے رجسٹرار، نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر، جامعہ کے اساتذہ اور طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

آگائی واک جامعہ کے ایڈمن بلاک سے شروع ہوکر مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے آرٹس فیکلٹی کے سامنے اختتام پزیر ہوا۔ آگائی واک میں طلبہ نے مختلف بینرز اٹھائے رکھے تھے۔ جس میں کرپش کے خلاف نعرے درج تھے۔اور ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈی جی نیب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کرپشن کے حوالے سے منایا جاتا ہے اور یہ آگائی واک بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

جس میں جامعہ کے طلباء و طالبات کی کثیر تعداد شامل ہے۔ کرپشن چاہے کسی بھی شکل میں ہو معاشرے کے لئے ایک ناسور کی مانند ہے۔ اس بیماری کو بڑھنے سے روکنا ہے اور ہم ارادہ رکھتے ہیں کہ ہم اس بیماری کو ٹھیک کریں گے۔ اور جامعہ بلوچستان جنہوں نے 2013 کے بعد اس طرح اس ناسور پر قابو کر ترقی کی جانب گامزن ہوا ہے جسے ایک کیس اسٹڈی کے طور پر دیکھنا چائیے اور اگر کرپشن کو اداروں سے نکال دیا جائے تو ادارے ترقی سے ہمکنار کئے جاسکتے ہیں اور جامعہ بلوچستان اس کی واضع مثال ہے جو تعلیمی اور ترقیاتی حوالے سے ملک کے اہم تعلیمی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور اس کے لئے عوام اور ہر مکتب فکر لوگوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے اور تمام ادارے اس ناسور سے پاک ہوجائیں تو ملک ترقی اور کامرانی کی جانب گامزن رہے گا۔ انہوں نے ملک کے بانی قاعد اعظم اور علامہ اقبال کے پیغامات کو بھی اس حوالے سے پیش کیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس ناسور کو ہمیں جڑھ سے اکھاڑنا ہے اور آج کی تقریب کی مناسبت سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ لوگوں کو کئیں بھی کرپشن یا غیر قانونی عمل نظر آجائے تو اس کی نشاندہی کی جائے اور قانون کے تحت اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور یونیورسٹی کے تعاون سے ہم گھر گھر شعورو آگائی پہنچائیں گے۔

بلوچستان بلکہ پورے پاکستان سے اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا۔ تقریب سے جامعہ کے وائس چانسلر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن سے پاک ادارہ دیکھنا ہے تو جامعہ بلوچستان ضرور دیکھیں۔2013سے قبل یہ ادارہ مالی حوالے سے بری طرح سے متاثر ہوچکا تھا اور اساتذہ ، ملازمین اپنے تنخوائوں کے لئے بھیک مانگنے پر مجبور تھے۔ اور ہم نے احتسابی عمل کو پروان چڑھاتے ہوئے کرپشن کا خاتمہ کرکے ادارے کو ترقی سے ہمکنار کرتے ہوئے تعلیمی اور مالی حوالے سے اہم مقام تک پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شعور و آگائی واک انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جس میں صوبے کے مختلف علاقوں کے طلباء و طالبات کی اکثریت شامل ہے ۔ کیونکہ جامعہ بلوچستان ایک مادر علمی درسگاہ ہے اور یہ پیغام پورے صوبے میں پروان چڑھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ اور نیب مشترکہ طور پر اس ناسور کے خلاف شعور و آگائی کو پروان چڑھائیں گے اور جامعہ ہر حوالے سے اپنی تعاون جاری رکھے گی ۔