نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ اور سر مایہ ہوتے ہیں، باشعور اور مہذب اقوام نوجوانوں کو اپنا مستقبل تصور کرتی ہیں، مصطفی کمال

پیر 10 دسمبر 2018 21:12

نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ اور سر مایہ ہوتے ہیں، باشعور ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ اور سر مایہ ہوتے ہیں اور باشعور اور مہذب اقوام نوجوانوں کو اپنا مستقبل تصور کرتی ہیں۔ تعلیم یافتہ اور ہنرمند نوجوان ہی کسی ملک اور قوم کی معیشت اوروقار کے استحکام کا باعث ہوتے ہیں جبکہ اُن کی ترقی میں ہی قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارتھ کراچی 11a میں نوجوانوں کے ساتھ انٹر ایکٹو سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جس قوم کے نوجوان محنتی، جفاکش، تعلیم یافتہ اور پرسکون و مطمئن ہوں تو اس قوم کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئی نسل بھرپور صلاحیتوں کی مالک اور ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے لیکن افسوس ہے کہ ملک میں اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبورہیں اورنوکری نہ ملنے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ڈاکٹر، انجینئرز،کمپیوٹر انجینئرز، پروفیسر، آرکیٹیکچرز اور دیگر پروفیشنل کا روزگار کیلئے ملک سے باہر چلے جاتے ہیں اور ان کی قابلیت اور صلاحتیں اپنے ملک کی بجائے کسی اورملک کیلئے استعمال ہونا ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جسے قدرت نے نہ صرف بے شمار قدرتی وسائل سے نوازا وہیں نوجوانوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہمارے ملک کی کل آبادی کا 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہیانہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی حکومت میں آکر نوجوانوں کی فلاح کے لئے قومی یوتھ اسٹرٹیجی اینڈ ایکشن پلانNational Youth Strategey and Action plan) (تشکیل دیگی جس کے زریعے ہماری نوجوان آباد ی کو احساس ملکیت دے، انہیں معاشی اعتبار سے نفع بخش بنا کر ان کو تعلیم کے ذریعے مفید طور پر معاشرے سے منسلک کرے، معاشی ترقی اور روزگار کی فراہمی ممکن بنائے اور ایسے تمام اقدامات کرے جو طویل مدتی بنیادوں پر سود مند ثابت ہوں اور نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ کرکے نوجوانوں کو اکیسویں صدی کے ہم مطابق ہونے کی ضررورت ہے۔

#