بلوچستان کیساتھ ناانصافی نہیں ہونے دینگے،لاپتہ افراد کا معاملہ حل کیا جائے، چیف جسٹس

انصاف کسی بھی معاشرے کیلئے انتہائی ضروری ہے اسی کی بناء پر معاشرے تشکیل پا تے ہیں بلوچستان میں پانی کی سطح گر گئی اقدامات نہ اٹھانے والے سزا کے حقدار ہے آئندہ سات سالوں میں پانی نایاب ہو جائے گا ، سپریم کورٹ رجسٹری کی افتتاحی تقریب اور بلوچستان ہائیکورٹ بار سے خطاب چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ رجسٹری کا افتتاح کردیا تقریب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس گلزار احمد جسٹس مشیر عالم،جسٹس مظہر میاںخیل اورچیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس طاہرہ صفدر سمیت دیگر ججز نے شرکت کی

پیر 10 دسمبر 2018 21:12

بلوچستان کیساتھ ناانصافی نہیں ہونے دینگے،لاپتہ افراد کا معاملہ حل ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بلوچستان ملک سے پیار کرنے والا صوبہ ہے بلوچستان کے ساتھ زیادتی نا انصافی نہیں ہونے دینگے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کو حقوق دینا چا ہئے ، لاپتہ افراد کا معاملہ حل کی جائے بلوچستان میں پانی کی سطح گر گئی اقدامات نہ اٹھانے والے سزا کے حقدار ہے آئندہ سات سالوں میں پانی نایاب ہو جائے گا بلوچستان میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس دوسرے صوبوں سے کیوں آتے ہیں کوئٹہ میں مکمل رجسٹری قائم کرینگے ، انگلینڈ کے بعد بلوچستان میں ڈیم کے حوالے سے بہت محبت ملی ملک میں کوئی ایسا ٹربیونل نہیں جو غیر فعال ہو آنیوالے دنوں میں پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں ہو گا ان خیالات کا اظہا رانہوں نے سپریم کورٹ رجسٹری کی عمارت کی افتتاحی تقریب اوربلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، بلوچستان بار کونسل کا ظہرانے کے موقع پر تقریب میں شریک جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس گلزار احمد جسٹس مشیر عالم،جسٹس مظہر میاںخیل اورچیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس طاہرہ صفدر سمیت بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز موجود تھے اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ، کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، شاہ محمد جتوئی ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء نے خطاب کیا اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ سب کو مبارکباد پیش کر تا ہوں کہ سب کی کا وشوں سے یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا خدا سے دعا ہے کہ عمارت انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں عمارتوں سے نہیں وہاں رہنے والی شخصیات پہچان ہو تے ہیں انصاف کسی بھی معاشرے کے لئے انتہائی ضروری ہے انصاف کی بناء پر معاشرے تشکیل پا تے ہیں بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کرینگے بلوچستان کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دینگے بلوچستان میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس دوسرے صوبوں سے کیوں آتے ہیںاسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان کے ججز کی تعیناتی کے لئے وزیراعظم سیکرٹریٹ سے آج ہی رابطہ کیا ہے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ججز کی تعیناتی نا گزیر ہے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ججز کی تعیناتی کے لئے نام دیئے جائینگے آئندہ سات سالوں میں پاکستان میں نایاب ہو جا ئے گا بلوچستان میں پانی کی صورتحال پر نوٹس کیوں نہیں لیا گیا ہے ماضی میں پانی کی صورتحال پر کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں وکلاء کے لئے ملازمتوں کی قرارداد کو میں خود لے جائونگا ڈیم کے لئے بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز کی طرف سے چیف جسٹس سعیدہ طاہرہ صفدر نے چیک پیش کیا چیک کھول کر دیکھا نہیں بار ہا شکر گزار ہوں بلوچستان ملک سے پیار کرنا والا صوبہ ہے بلوچستان کے حقوق نہ ملنے پر مجھے شرمندگی ہوئی ہے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کو بھی حقوق دینا چا ہئے میں رہو یا نہ رہو قانون کی بول بالا ہونا چا ہئے مجھ سے بھی اچھے اچھے ججز موجود ہے سپریم کورٹ کے لئے بلوچستان سے نام مانگے تھے مگر دیئے نہیں انگلینڈ کے بعد بلوچستان میں پیار ملا ڈیم کے لئے مجھے ایک کاروبار کرنے والے شخص نے 50 لاکھ روپے دیئے اور راجہ رب نواز ایڈووکیٹ نی2 لاکھ کا چیک دیا خدا کے وسطے اس ملک پر رحم کریں اس قائداعظم کے ملک سے محبت پیار کریں بلوچستان میں پانی کی سطح گر گئی ہے اقدامات نہ اٹھانے والے سزا کے حقدار ہے بلوچستان کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کیا جائے ملک میں ایسا ٹربیونل نہیں جو غیر فعال ہو آنیوالے دنوں میں پاکستان ترقیافتہ ممالک کی فہرست میں ہو گا