منبر محراب آزاد ، کسی بھی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کیا جائیگا ،جے یو آئی نظریاتی

پیر 10 دسمبر 2018 22:45

منبر محراب آزاد ، کسی بھی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کیا جائیگا ،جے ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے سینئر مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقادرلونی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی سید عبدالستار شاہ چشتی، مرکزی سیکرٹری مالیات مولانا عبدالستار آزاد، معاون مالیات قاری مہر اللہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے منبر محراب اور خطباء علماء پر قدغن لگانے کیلئے جمعہ عید خطبات تقاریر کو سرکاری پر جاری کرنے کی پالیسیوں کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ علماء خطباء منبر محراب آزاد ہے اس پر کسی بھی پابندی کو قبول نہیں کیا جائیگا اور منبر ومحراب ہی کے برکت ہیں کہ آج اگر ملک میں باطل اسلام ملک دشمن قو توں کے ناپاک عزائم کے تکمیل میں کوئی بڑی رکاوٹ ہے تو وہ علماء ہی کے منبر محراب کے زریعے ہے جب بھی پاکستان ملک وقوم دشمن قوتوں نے اپنے ناپاک عزائم کے تکمیل کیلئے کوئی کوشش کی ہے تو ان ملک اسلام قوم دشمن قوتوں کے عزائم کو ان ہی علماء نے خطباء، مساجد کے ذریعے ہی ناکام بنائی ہے انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے تاریخ ہی اس بات کی گواہ ہے کہ خطباء، علماء مساجد کو انگریز حکمرانوں نے بھی علماء حق کیآواز کو دبانے کیلئے اور مسلامنوں کیلئے آزاد خطے کے قیام انگریز کے فوج میں حکرام قرا ردینے پر علماء کے لاشوں کو درختوں سے لٹکایا گیا اور انہیں گرم ابلتے پانی میں ڈالا گیا ان پر مختلف قسم کے مظالم ڈھائے گئے لیکن ان علماء دیو بند اور علماء حق کو حق گوئی سے باز نہیں رہے اب بھی موجودہ حکومت کی جانب سے علماء خطباء کے آواز کو دبانے کی سرکاری سطح پر حکومتی تقاریر کرنے کی پالیسی کو کسی بھی صورت قبول نہیں کری نگے اور ایسا کوئی بھی کو شش ملک میں حالت خراب کرنے کی سبب بن سکتا ہے حکومت کو چا ہئے کہ وہ ایسے فیصلوں گریز کریں انہوں نے کہا کہ حق آواز کو دبانے کی کسی بھی کوشش کی بھر پور مزاحمت کرینگے۔