Live Updates

نوجوان قوم کا قیمتی سر مایہ ہیں انہوں نے ہی مستقبل میں ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی

حکومت بلوچستان میں نئے تعلیمی ادارے خصوصا ٹیکنیکل تعلیم ادارے کھولنے پر توجہ دے رہی ہے،بلوچستان ریذی ڈینشنل کا لج لورا لائی کے اساتذہ اور طلبا کے وفد سے گفتگو

پیر 10 دسمبر 2018 22:58

نوجوان قوم کا قیمتی سر مایہ ہیں انہوں نے ہی مستقبل میں ملک کی باگ ڈور ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ نوجوان قوم کا قیمتی سرمایہ ہیںقوم کو اپنے نوجوانوں سے بڑی توقعات وابستہ ہیں قوم کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے نوجوانوں کو اپنی تمام تر توانیاں حصول تعلیم پر مرکوز کرنا ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر مستقبل میں ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ محنت اور لگن سے خود کو اس ذمہ داری سے عہدہ براں ہونے کی صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان ریذی ڈینشنل کا لج لورا لائی کے اساتذہ اور طلبا کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کے روز پارلیمنٹ ہائو س میں ڈپٹی سپیکر سے ملاقات کی ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے اور اسے ملک کے دوسر ے صوبوں کے برابر لانے پر بھر پور توجہ دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ موجودہ دور حکومت میں بلوچستان میں بہتری آئے گی اور بلوچستان کے نوجوانوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے اور روز گار کے وہ مواقع ملیں گے جو دیگر صوبوں کے نوجوانوں کو حاصل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے بلوچستان میں تعلیمی ادارے تباہ ہوئے اور بڑی تعداد میں پروفیسر ڈاکٹر ،طلبا اور عالم دین شہید ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بیروز گاری او رغربت کی وجہ سے بہت سے نوجوا نوں اچھے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع نہیں ملتے ۔ موجودہ حکومت بلوچستان میں نئے تعلیمی ادارے خصوصا ٹیکنیکل تعلیم ادارے کھولنے پر توجہ دے رہی ہیں۔انہوں نے ریذی ڈینشنل کا لج لورا لائی کے تعلیمی معیار کو سر اہتے ہوئے کہا کہ ریذی ڈینشنل کا لج لورا لائی ایک بہترین تعلیمی ادارہ ہے اور اس ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا کی ایک بڑی تعداد ملک بھر میں مختلف شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں ۔

انہوں نے طلبا کو اپنے والدین کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے سخت محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں زراعت تباہ حال ہے ،کوئی بڑی صنعت بھی موجود نہیں اور کاروبار بھی نہ ہونے کے برابر ہے تاہم اس کے باوجود آپ کے والدین آپ کے لیے قربانی دے رہے ہیں اس لیے آپ پر لازم ہے کہ وہ جس مقصد کے لیے یہ سب کچھ کر رہے ہیں آپ اس کو پورا کر کے دکھائیں ۔

ڈپٹی سپیکرنے طلبا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کی بڑی وجہ کرپشن اور بدانتظامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں 250سو سے زائد ٹیوب ویل نصب کیے گئے جو بند پڑے ہیں او رشہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ بدانتظامی اور کمیشن مافیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پانی کی قلت کے خاتمے کے لیے موجودہ حکومت ڈیم بنانے اور ان بند ٹیوب ویلز چلانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معشیت کو درپیش بحران کی بڑی وجہ بیرونی قرضے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک 30ہزار ارب روپے کا مقروض ہے جن میں سے 24ہزار ارب گزشتہ 10سالوں میں لیے گئے ہیں جو کرپشن اور بدانتظامی کی نظر ہو گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ موٹر وے میں 22 سو آسامیاں آئی تو انہوں نے یہ سب کی سب بلوچستان کو دیں دی ۔انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ 5برسوں میں آپ کو بلوچستان کے حالات میں واضح فرق نظر آئے گا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات