اسلام آباد ہائی کورٹ نے موٹروے پر ہیوی موٹربائیکس چلانے کی اجازت کیخلاف حکم امتناعی کیلئے دائر درخواست خارج کردی

پیر 10 دسمبر 2018 23:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے موٹروے پر500سی سی ہیوی موٹربائیکس چلانے کی اجازت کیخلاف حکم امتناعی کیلئے دائر درخواست خارج کردی ہے۔ پیر کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے موٹروے پر ہیوی بائیکس کے داخلے کی اجازت دیئے جانے سے متعلق سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

اس موقع پربائیکرز کے وکیل بابر ستار ایڈووکیٹ نے پیش ہوکرعدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ 2011 ء میں موٹر وے پر 3 سال کے لئے ہیوی بائیک چلانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم بعدازاں نئے آئی جی نے اس پر پابندی لگا دی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ موٹروے کے آرڈیننس 2000 کے مطابق بائیکرز کے موٹروے پرجانے کی پابندی نہیں ہے اس کے ساتھ دنیاکے کئی ممالک میں بائیکس کوموٹروے پرچلانے کی اجازت ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 3 سال تک موٹروے پرہیوی بائیکس چلانے کی اجازت دی گئی تھی جس سے وہاں کوئی حادثہ تو نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ موٹروے کے پرانے رولزمیں ہیوی بائیکس کے چلانے پر پابندی کا کوئی ذکرہے اور نہ کوئی تجویز سامنے آئی ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے موٹر وے پولیس کے نمائندے سے استفسارکیا کہ موٹرو ے پر کتنی کاروں کے ٹائربرسٹ ہوتے ہیں اور حادثے بھی ہوتے ہیں کیا ا ٓپ نے ان گاڑیوں میں سے کسی پرپابندی لگا ئی ہے ، چاہئے تویہ کہ اس حوالے سے قانون بنایا جائے اور متعلقہ حکام گاڑی کے ٹائروں کی کوالٹی چیک کیاکریں۔

جس پرعدالت کو موٹروے پولیس کے نمائندے نے کہا کہ بائیکرزکے چالان ہوئے ہیں، ریکارڈ بھی ساتھ لگایا گیا ہے تو چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ جب بائیکرز کہہ رہے ہیںکہ وہ قانون کی پابندی کریں گے تو ہیوی بائیکس کوچلانے میں حرج کیا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے آپ کے قانون میں کچھ نہیں، اس لئے بائیکرز کوپرمٹ جاری کئے جائیں۔

اس موقع پرعدالت نے قراردیا کہ اس معاملے میں 22 جنوری کو مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔ بعدازاں عدالت نے حکم امتناع کی درخواست مسترد کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ موٹروے پولیس کی جانب سے ہیوی بائیکس کی موٹرو ے پر پابندی کے خلاف بائیکرز نے عدالت سے رجوع کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ہیوی بائیکس کو موٹروے پر داخلے کی اجازت دی تھی ، تاہم سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف موٹروے پولیس نے اپیل دائر کرتے ہوئے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی جو عدالت نے مسترد کر دی ہے۔