بھارتی ٹائیکون وجے مالیا کو فراڈ کے الزامات پر برطانیہ سے بے دخل کرنے کا حکم

ْ اگربرطانیہ سے بے دخل کیا جاتا ہے تو ان کے انسانی حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں ،جج کا حکم

منگل 11 دسمبر 2018 13:32

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) لندن کی ایک عدالت نے بھارتی ٹائیکون وجے مالیا کو برطانیہ سے بے دخل کرکے بھارت کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے جہاں ان کے خلاف فراڈ کے الزامات پر مقدمہ چلایا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت 62 سالہ مالیا کے خلاف بنک دیوالیہ ہونے پر فوجداری مقدمہ چلانا چاہتا ہے۔ان کی کمپنی کنگ فشر نے بھارتی بنکوں سے ایک ارب چالیس کروڑ ڈالرز کا قرضہ لیا تھا۔

بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ وہ قرضے کی اس بھاری رقم کو واپس کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔وجے مالیا کا کاروبار شہری ہوابازی سے شراب تیار کرنے تک پھیلا ہوا ہے۔وہ جولائی سے قبل فارمولا ون موٹر کار میں حصہ لینے والی ٹیم فورس انڈیا کے شریک مالک تھے۔انھوں نے اپنے خلاف عاید کردہ الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی بنا پر مقدمہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

لندن کی عدالت کی جج اور انگلینڈ کی چیف مجسٹریٹ ایما آربتھنوٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ بظاہر وجے مالیا کے خلاف درست پر کیس درج کیا گیا ہے۔اگر انھیں برطانیہ سے بے دخل کیا جاتا ہے تو ان کے انسانی حقوق متاثر نہیں ہونے چاہیں۔ انھوں نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا جس سے یہ پتا چلتا ہو کہ ان کے خلاف سیاسی بنیاد پر کیس بنایا گیا تھا۔

اگر برطانیہ وجے مالیا کو بے دخل کرکے بھارت کے حوالے کردیتا ہے تو یہ بھارتی وزیراعظم نریندر مود ی کی ملک میں آیندہ سال پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے قبل ایک بڑی فتح ہوگی۔حزب اختلاف کی جماعتیں ان کی حکومت پر یہ الزام عاید کرتی رہی ہیں کہ انھوں نے وجے مالیا کو ملک سے فرار کے لیے آزاد راستہ دیا تھا۔ تاہم مودی حکومت نے اس الزام کی تردید کی تھی۔