ڈی چوک پر احتجاج کرنے والے اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی جلد کردی جائے گی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ان کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کبھی کوشش نہیں کی، مختلف اداروں سے بات چیت کرکے اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض کا جواب

منگل 11 دسمبر 2018 15:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ڈی چوک پر احتجاج کرنے والے اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی جلد کردی جائے گی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ان کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کبھی کوشش نہیں کی، مختلف اداروں سے بات چیت کرکے اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں مہناز اکبر عزیز کے نکتہ اعتراض کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جون تک مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی ہے۔

اساتذہ کا مسئلہ انہوں نے کیوں نہیں حل کیا۔ ہر سال ان اساتذہ کے لئے پی سی ون بنتا تھا۔ پھر ان کو تنخواہ دی جاتی تھی۔ سابق حکومت نے اس مسئلے کا جامع حل نہیں نکالا۔ یہ مسئلہ گزشتہ پانچ سے سات سالوں سے ہر سال اٹھایا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ پی سی ون بنا کر سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور کرالیا گیا ہے۔ ایکنک کی منظوری کے بعد نتخواہیں ان کو ادا کردی جائیں گی۔

اس کے لئے تین ارب روپے درکار ہوں گے۔ غیر روایتی تعلیم کے حوالے سے مختلف ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ انہیں مستقل کیا جائے جس کے لئے مختلف اداروں سے بات چیت کرکے مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ قبل ازیں مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ ڈی چوک میں بنیادی ایجوکیشن کمیٹی کے اساتذہ گزشتہ دس دنوں سے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ متعلقہ وزارت میں سے کوئی بھی ان کے پاس نہیں گیا۔ پورے پاکستان سے اساتذہ آئے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دس ماہ سے انہیں تنخواہ نہیں دی گئی۔