فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں موثر اقدامات کے بارے میں اجلاس کا انعقاد

پہلے چھ ماہ میں دس بلین روپے خرچ کیے جائیں گے ‘ تمام محکموں کو پی سی ون جلد سے جلد تیار کرنے کی ہدایت‘ تیمورسلیم جھگڑا

منگل 11 دسمبر 2018 15:30

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء)صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی سربراہی میں فاٹاانضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں موثر اقدامات کے بارے میں اجلاس کا انعقاد‘ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سابقہ فاٹا‘ سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور دیگر محکموں کے اعلی حکام بھی شریک تھے‘ انہوں نے کہاکہ انضما م کے بعد پہلے چھ ماہ میں دس بلین روپے خرچ کیے جائینگے ‘ تمام محکموں کو پی سی ون جلد سے جلد تیار کرنے کی ہدایت‘انہوں نے کہاکہ عوامی جگہوں جیسے ہسپتال اور سکولوں میں بھی سولر پینل لگایے جائین گے جس کے لئے ایک سو پچاس ملین روپے پہلے سے مختص ہے ‘پہلے فیز میں سو مساجد میں سولر پینل تنصیب کئے جائینگے‘انہوں نے کہاکہ صحت انصاف کارڈ کیلئے 5 دسمبر کو سٹیٹ لائف کے ساتھ معاہدہ ہوچکاہے معاہدے کے تحت جنوری 2019 ء میں صحت سہولت کارڈ کا اجرا ہوگا‘کارڈز کا اجرا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہونے والے سروے پر پرکیا جائے گا‘جتنے بھی اہل خاندان ہون گے ان سب کو کارڈ جاری کیا جائیگا‘انہوں نے کہاکہ ٹیلی میڈیسن پروگرام کو نئے ضم شدہ قبائیلی علاقوں تک توسیع دینے کیلئے 45ملین روپے درکارہیںجس کا پی سی ون آئی ٹی بورڈ نے تیارکیا ہے اور جلد اس پر کام شروع ہوگا‘کے پی آئی ایم یو صحت کو بھی قبائیلی علاقوں تک توسیع دی جائیگی‘انہوں نے کہاکہ قبائیلی علاقوں میں 21 ہائیر سیکنڈری سکولوں کی سٹینڈرڈائزیشن کیلئے تقریبا 13 سو پینسٹھ ملین روپے مختص کیے جاچکے ہیں ‘انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے بینک آف خیبر کو ایک ارب روپے دیے جائین گے جس کے تحت قبائیلی نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئے جائین گے ‘انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں 25کھیل کے میدان تعمیر کئے جائین گے جبکہ باقاعدہ طور پر سپورٹس فیسٹیول منعقد کئے جائین گے ‘انہوں نے کہاکہ یہ تمام پروجیکٹس ایک سال کی مدت میں مکمل کئے جائین گے‘تمام پروجیکٹس کے اپروول کیلئے سپیشل پراونشل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی میٹنگ بلائی جائے گی۔