کراچی میں گھر توڑ رہا ہوں نہ توڑنے دوں گا، کے ایم سی گھر نہیں توڑ رہی، اس حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے، وسیم اختر

کوشش ہے کہ دکانداروں کو متبادل جگہ دی جائے، کے ایم سی کو تجاوزات ہٹانے کی ذمہ داری دی گئی، سندھ حکومت متبادل جگہ دے، میئرکراچی

منگل 11 دسمبر 2018 15:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) کراچی کے میئر وسیم اخترنے کہاہے کہ کراچی میں گھر توڑ رہا ہوں نہ توڑنے دوں گا، کے ایم سی گھر نہیں توڑ رہی، اس حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے۔منگل کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف مہم جاری رکھیں گے، نالوں اور پارکس پر جتنی عمارتیں ہیں سب ختم کرائی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ کہ ہمارا کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن پر رپورٹ مانگی ہے۔کراچی سے قبضہ مافیا کو ختم کریں گے، شہر کو اصل شکل میں بحال کریں گے، عدالت نے کل صبح ساڑھے 8 بجے رپورٹ طلب کی ہے جس کے بعد عدالت مزید احکامات جاری کرے گی۔وسیم اختر نے میڈیا کو بتایا کہ صدر اور اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی ہے، نالوں، پارکوں اور سڑکوں سے تجاوزات ہٹانے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ گھروں کو توڑا جا رہا ہے، میں نے کہا کہ میرا مینڈیٹ نالوں اور سڑکوں سے تجاوزات ہٹانا ہے گھر توڑنا نہیں، نہ کوئی گھر توڑا ہے نہ کسی کو توڑنے دیں گے، غلط تاثر دیا جارہا ہے۔وسیم اختر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دکانداروں کو متبادل جگہ دی جائے، کے ایم سی کو تجاوزات ہٹانے کی ذمہ داری دی گئی، سندھ حکومت متبادل جگہ دے۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں، فٹ پاتھ،نالوں اور پارکس سے تجاوزات ختم کی جائیں گے، پارکس عوامی مقامات ہیں یہ لوگوں کے کاروبار کی جگہ نہیں۔میئر کراچی نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کے ایم سی،وفاق اور سندھ حکومت کو وقت دیا ہے کہ مل بیٹھیں اور عدالت کو رپورٹ جمع کرائیں۔