اسرائیلی فوج کا سرکاری فلسطینی نیوز ایجنسی دفتر پر دھاوا،ملازمین کوبھی روک لیا

قابض فوج نے ایجنسی کے سکیورٹی کیمرے بھی ضبط کر لئے،احتجاج کرنیوالے فلسطینی نوجوانوں پرشیلنگ

منگل 11 دسمبر 2018 15:40

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے رام اللہ شہر میں فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے صدر دفتر پر حملہ کر کے وہاں موجود افراد کو باہر جانے سے روک دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امر کا اظہار فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام وفا نیوز ایجنسی کی جانب سے ایک بیان میں کیا گیا۔

بیان کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے وفا نیوز ایجنسی کے دفتر پر دھاوا بول کر ملازمین کو آنسو گیس کے شیلوں سے نشانہ بنایا اور ایجنسی کے کیمرہ مین اہل کاروں کو کام کرنے سے روک دیا۔بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج نے دفتر میں موجود ملازمین کی شناخت کی اور انھیں باہر نکلنے سے روک دیا اور تمام عملے کو نیوز روم میں یرغمال بنا لیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں قابض فوج نے ایجنسی کے سکیورٹی کیمرے بھی ضبط کر لئے۔

بعد ازاں اسرائیلی فوج نے عمارت کے باہر موجود فلسطینی نوجوانوں پر آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں برسائیں جو اس چھاپے کے خلاف احتجاج کرنے آئے تھے۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے علی الصبح رام اللہ شہر پر دھاوا بول کر اٴْن مسلح فلسطینیوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جنہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کی یہودی بستی عوفرا کے نزدیک فائرنگ کر کے 7 اسرائیلی شہریوں کو زخمی کر دیا تھا۔

فلسطینی انجمن ہلال احمر کے مطابق رام اللہ کے علاقے الارسال میں اسرائیلی فوج کی جانب سے براہ راست فائرنگ سے 2 اور ربڑ کی گولیاں لگنے سے 4 فلسطینی زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ 23 افراد آنسو گیس سے دم گھٹنے کا شکار ہوئے۔ واضح رہے کہ الارسال کا علاقہ رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے صدر دفتر کے بہت قریب واقع ہے۔