جیکب آباد،دپولیس تین بچوں سمیت 7مغویوں کو بازیاب کرانے میں ناکام،

گھرمیں کہرام ،ورثاء سراپا احتجاج

منگل 11 دسمبر 2018 16:29

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) جیکب آبادپولیس تین بچوںسمیت 7مغویوں کو بازیاب کرانے میں ناکام گھرمیں کہرام ورثاء سراپا احتجاج پولیس کچھ کرنے کو تیارنہیں ایس ایس پی آفس کے چکرکاٹ رہاہوں :حبیب اللہ کھوسو ودیگر تفصیلات کے مطابق جیکب آبادکی تحصیل ٹھل سے تین بچوں سمیت 7مغویوں کو پولیس بازیاب کرانے میں ناکام گئی ہے گڑھی حسن سرکی سے 12سال قبل اغواء ہونے والی 7سالہ معصوم بچی فضیلہ سرکی ،قصبہ اسماعیل کھوسوسے معصوم بچہ حافظ الطاف کھوسو،احسان احمد کھوسو،قصبہ پیاروکھوسو کا رہائشی حافظ محسن کھوسو ،عبدالغفور گوٹھ کا اکبر علی کھوسو،ٹھل کے اے سیکشن تھانے کی حدود میںواقع شہید بینظیر کالونی سے اغواء ہونے والے اللہ ڈنولاشاری کا تاحال کوئی پتہ نہ چل سکا پولیس نے مغویوں کے اغواء کا کیس داخل کرنے کے باوجود کچھ بھی کرنے سے انکار کردیاہے مغوی کے ورثاء پولیس افسران کے دفاتر کے چکر کاٹ کر تھک گئے ہیں اور کافی عرصہ سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں جن کی کوئی سننے والانہیںمعصوم فضیلہ سرکی کے اغواء کا سپریم کورٹ نے پہلے ہی ازخودنوٹس لیاہے پولیس اس کیس میں بھی کوئی پیش رفت نہیں کرسکی ہے اس سلسلے میں معصوم مغوی الطاف کھوسوکے والد حبیب اللہ کھوسونے احتجاج کرتے ہوئے بتایاکہ پولیس مغویوں کو بازیاب کرانے میں ناکام گئی ہے اور افسران کچھ کرنے کوتیارنہیں انہوںنے مطالبہ کیاکہ مغوی بیٹا جلد بازیاب کرایاجائے متحدہ مجلس عمل اورجے یوآئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہاکہ ضلع جیکب آبادمیں بد امنی بڑھ گئی ہے پولیس کی کارکردگی افسوسناک ہے اسٹریٹ کرائم رکنے کانام نہیں لے رہا آئی جی سندھ نوٹس لیں اور مغویوں کے بازیابی کے لیے خصوصی ٹیم بنائی جائے جبکہ شہریوں نے جیکب آبادکے تین بچوں سمیت سات مغویوں کے اغواء کا چیف جسٹس آف پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے اس سلسلے میں ایس ایس پی جیکب آباد عبدالقیوم پتافی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو پر ان کا نمبر اٹینڈ نہ ہوا۔