کینسر کے علاج میں اسپرین مفید ثابت ہوسکتی ہے، برطانوی ماہرین صحت

منگل 11 دسمبر 2018 16:52

کینسر کے علاج میں اسپرین مفید ثابت ہوسکتی ہے، برطانوی ماہرین صحت
لندن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) برطانوی ماہرین صحت نے کہا ہے کہ اسپرین کینسر کے بعض اقسام کے مرض کے علاج میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ برطانوی کارڈف یونیورسٹی میں واقع کوکرین انسٹیٹیوٹ آف پرائمری کیئر اینڈ ہیلتھ کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسپرین کی کم خوراک دل، فالج اور کینسر کی بیماریوں میں مؤثر ثابت ہوچکی ہے اور اب اس بات کے مزید ثبوت ملے ہیں کہ اسپرین کئی اقسام کے کینسر کو روکنے یا انہیں دور رکھنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

اس سے قبل ممتاز طبی جریدے لینسٹ میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ادھیڑ عمری میں کینسر کے شکار ہونے والے افراد میں اسپرین فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔گزشتہ برس چوہوں پر کئے گئے تجربات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ کینسر کے مروجہ ادویات کے ساتھ ساتھ اگر اسپرین بھی استعمال کی جائے تو اس سے علاج کی اثر پذیری اور رفتار، دونوں بڑھ جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر پیٹر اور ان ساتھیوں نے 120,000 ایسے مریضوں کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا جو کینسر کا علاج کروا رہے تھے اور اس کے ساتھ اسپرین بھی کھار ہے تھے ،اسکا موازنہ چار لاکھ ایسے مریضوں سے کیا گیا جو اسپرین نہیں لے رہے تھے۔اس ضمن میں بڑی آنت کے کینسر، بریسٹ کینسر اور پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں کی رپورٹس بھی دیکھی گئیں۔ ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ سرطان کے جن مریضوں نے علاج کے ساتھ ساتھ اسپرین کھائی تھی ان میں بقیہ مریضوں کے مقابلے میں زندہ بچ جانے کی شرح 20 سے 30 فیصد زیادہ تھی۔

متعلقہ عنوان :