جمہوریت کو مستحکم کرنا ہے تو عوام کے بنیادی مسائل کو ہنگامی طور پر حل کیا جائے ، ثروت اعجاز قادری

انسانی حقوق کا عالمی دن بنانا اپنی جگہ بلاتفریق انسانیت کی خدمت کو شعار بنانا ہوگا ،سربراہ پاکستان سنی تحریک

منگل 11 دسمبر 2018 20:46

جمہوریت کو مستحکم کرنا ہے تو عوام کے بنیادی مسائل کو ہنگامی طور پر حل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ عوام مسائل کا حل اور معاشی استحکام چاہتے ہیں ،جمہوریت کو مستحکم کرنا ہے تو عوام کے بنیادی مسائل کو ہنگامی طور پر حل کیا جائے ،PSTمحروم طبقات کو مساوی حقوق کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے ،غربت کے خاتمے کیلئے چین کے تعاون کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ،انسانی حقوق کا عالمی دن بنانا اپنی جگہ بلاتفریق انسانیت کی خدمت کو شعار بنانا ہوگا ،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشتگردی مسلمانوں کا قتل عام ظلم وستم کے خلاف بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار سب کے سامنے ہے ،دہشتگردی کے خلاف پاک فوج اور عوام کی قربانیاں قابل تعریف ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر عمائدین شہر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہیں موجودہ حکومت کو معاشی استحکام اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ٹائم فریم کی بجائے کام پر توجہ دلانی چاہیے ،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہاپسندی کے پیچھے چھپے ہاتھ کو ہمیشہ کیلئے توڑنا ہوگا ،بھارت خطے کے امن کا دشمن اور بیرونی آقائوں کی تھانے داری قائم کرنا چاہتا ہے ،بلاتفریق رنگ ونسل اور انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں ، کشمیر ،برما ،شام اور فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم وقتل وغارتگری اور انسانیت سوز مظالم کے انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار جانبدار نظر آتا ہے ،حقائق کی روشنی میں مظالم اور انسانیت سوز مظالم سے دنیا کو باور کرایا جائے تو انسانیت کے دشمنوں کے چہرے بے نقاب ہوجائینگے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کو واحد ملک ہے جہاں اخلاقیات ،خواتین کی حرمت اور بچوں وبوڑھوں کی خدمت کا رجحان پایا جاتا ہے ،دنیا کے 10ٹاپ ٹین ممالک جہاں خواتین کا استحصال زبر وزیادتی کی جاتی ہے ان کا تعلق مسلم ممالک سے نہیں ہے ،امریکہ ،جرمنی ،بھارت ،برطانیہ ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہیں جہاں خواتین سے زیادتی کا رجحان سب سے زیادہ ہے ،انہوں نے کہا کہ اسلام میں چوری کی سزا ہاتھ کاٹنے کی ہے جب کہ کسی عورت سے زیادتی کی سزا سنگسار ہے ،انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو رنگ ونسل ذات پات سے باہر نکل کر مظلوموں کو انصاف اور حقائق کی روشنی میں طاقت کے نشے میں بااثرافراد کے چہروں کو بے نقاب کرنا ہوگا ۔