Live Updates

احتساب اور انتقام ایک ساتھ ہوتے نظر آرہے ہیں،حافظ حسین احمد

اقتدار کی باریاں لینے والوں کی اب احتساب کی باریاں لگ رہی ہیں ،نوازشریف کی خاموشی کسی پراسرار معاہدے اور معاملات کا ٹھنڈا رکھنے کا نتیجہ لگتی ہے،میڈیا سے گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 21:40

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان و متحدہ مجلس عمل کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ احتساب اور انتقام ایک ساتھ ہوتے نظر آرہے ہیں،اقتدار کی باریاں لینے والوں کی اب احتساب کی باریاں لگ رہی ہیں ، نوازشریف کی خاموشی کسی پراسرار معاہدے کا نتیجہ لگتی ہے، نیب کو ہمیشہ مخالفین کے لیے استعمال کیا گیا ہے نیب کے قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ نیب کے ادارے کو ماضی میں مخالفین کے لیے استعمال کیا گیا ،سیف الرحمن کمیشن کے نام پر احتساب کیا گیا اور پھر میثاق جمہوریت کے نام پر مک مکاؤ کیا گیا، نواز شریف کہتے ہیں کہ ہم نیب کو بھگت چکے اب دوسروں کو بھگتنا پڑے گا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اب بھی نیب کو انتقام کے لیے استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب معاملات بیلنس ہورہے ہیں پنجاب اور سندھ کے دونوں ’’میاؤں‘‘ کی پیشیاں ہورہی ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان اور سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال ٹالپور دونوں پیشیاں بھگت رہی ہیں پہلے ون وے ٹریفک تھی اب ٹریفک سب طرف چل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین سب کے لیے قابل قبول نہیں ،پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا ہے اگر نیب کے قوانین میں ترمیم کی جاتی ہے تو ادارہ اسی پر عمل کریگا اگر پارلیمنٹ آئین اور قانون میں ترمیم نہیں کرتی اور ایک دوسرے کی باریاں لگانے کی بات ہوگی تو پھر سب کی باری آسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ نیب آزاد ادارہ ہے مگر دوسری جانب حکومتی ترجمان فواد چوہدری مخالفین کو جیل میں ڈالنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اس سے شکوک و شبہات میں اضافہ ہورہا ہے ، فواد چوہدری سمیت ان کی ٹیم کے پاس اقتدار تو ہے مگر اختیار کسی اور کے پاس ہے، نواز شریف کی خاموشی کے سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ میاں نواز شریف کی خاموشی بہت پراسرار ہے اور کئی شکوک کو جنم دے رہی ہے ان کی خاموشی سے لگتا ہے کہ معاملات کوکہیں ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی میں کوئی پوشیدہ معاملات ہیں اور جو لوگ درمیان میں ہیں ان کے ساتھ خاموشی کا معاہدہ ہوا ہے اگر معاملات طے نہیں پاتے تو پھر یہ بولنے لگیں گے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم وزراء کا امتحان لینے کے بجائے اپنا امتحان دیں کیوں کہ سب سے زیادہ دعوے انہوں نے کئے تھے ویسے عمران خان کی 100دن کی کارکردگی میں ان کو ’’انڈا‘‘ ملا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات