احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت، وکیل کے حتمی دلائل چھٹے روز بھی مکمل نہ ہوسکے

منگل 11 دسمبر 2018 21:44

احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت (آج )بدھ ت تک ملتوی کردی ۔وکیل صفائی خواجہ حارث(آج )بھی حتمی دلائل جاری رکھیں گے۔منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی، اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ۔

سماعت کے موقع پر العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے وکیل کے حتمی دلائل چھٹے روز بھی مکمل نہ ہوسکے۔سماعت کے دوران خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ شریک ملزمان کے بیانات اور فراہم کی گئی دستاویزات پرمحمد نوازشریف کیخلاف کیس بنا دیا گیا۔جے آئی ٹی نے اس بات کی تحقیق نہیں کی کہ العزیزیہ کا منافع عباس شریف اور رابعہ شریف کو منتقل ہوا ،اس بات کی بھی تحقیق نہیں کی گئی کہ العزیزیہ کی فروخت کے بعد حاصل ہونے والی رقم تقسیم ہوئی ، عدالت جے آئی ٹی میں دئیے گئے بیانات کو مان بھی لیں تب بھی جے آئی ٹی کا اخذ کردہ نتیجہ قابل قبول شہادت نہیں،کمپنی ان کی ، بزنس ان کا ، دستاویزات ان کی اور وضاحت ہم دیں ،خواجہ حارث کے دلائل پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بحث کے بعد آپ کو لگتا ہے کہ آپ جے آئی ٹی میں بیانات تسلیم تو نہیں کررہا ، پھر آپ کو کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ، خواجہ حارث نے کہا کہ استغاثہ کا کیس تو یہ ہے کہ محمد نوازشریف ایچ ایم ای کے اصل مالک ہیں ، لیکن محمد نوازشریف جب جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تو ان سے اس حوالے سے سوال ہی نہیں کیا گیا ،محمدنوازشریف سے یہ بھی نہیں پوچھا گیا کہ ایچ ایم ای کیسے قائم ہوئی ،پیسہ کہاں سے آیا ،جے آئی ٹی کے پاس بھی ایچ ایم ای کے حوالے سے نوازشریف سے پوچھنے کیلئے کچھ نہیں تھا ۔

(جاری ہے)

خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی نے بغیر کسی تحقیق کے حسین نواز کی طرف سے فراہم کی گئی دستاویزات پر نتیجہ اخذ کیا ،جے آئی ٹی نے گلف اسٹیل ، العزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے اصل حقائق کے حصول کیلئے مخلص کوشش نہیں کی ، جان بوجھ کر ایم ایل اے میں العزیزیہ اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے بارے ٹھیک معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔عدالتی استفسار پر خواجہ حارث نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست میں محمد نوازشریف نے یہ موقف اپنایا تھا کہ ان کے بچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں اور ان کے کاروبار سے بھی میرا کوئی تعلق نہیں۔

عدالت نے سماعت کے آخر پر خواجہ حارث کے اب تک ہونے والے دلائل کا خلاصہ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنوایا۔عدالت نے مذید سماعت (آج )بدھ تک ملتوی کردی ۔(آج ) بدھ کو بھی خواجہ حارث اپنے حتمی دلائل جاری رکھیں گے ۔