Live Updates

پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت، ٹورازم ، انرجی اور اقتصادی راہداری سمیت ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بہترین اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے،

پاکستان شدت کے ساتھ تاجکستان کی چہار ملکی معاہدے میں شمولیت کا خواہاں ہے اور آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے اجلاس میں تاجکستان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ تاجکستان اور دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ فضائی و زمینی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے ٹھو س اقدامات کئے جائیں گے وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی پاکستان میں تعینات تاجکستان کے سفیر شیر علی ایس جونونوف سے ملاقات میں گفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 23:32

پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت، ٹورازم ، انرجی اور اقتصادی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت، ٹورازم ، انرجی اور اقتصادی راہداری سمیت ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بہترین اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان شدت کے ساتھ تاجکستان کی چہار ملکی معاہدے میں شمولیت کا خواہاں ہے اور آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی کے اجلاس میں تاجکستان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

تاجکستان اور دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ فضائی و زمینی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے ٹھو س اقدامات کئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزارت مواصلات میں پاکستان میں تعینات تاجکستان کے سفیر شیر علی ایس جونونوف سے دو طرفہ دلچسپی اموراور خیر سگالی ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقعہ پر وزارت مواصلات کے وفاقی سیکرٹری شعیب احمد صدیقی، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی جواد رفیق ملک اور سینیئر جوائنٹ سیکرٹری الطاف اصغر سمیت دیگر حکام شریک تھے۔

وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مابین رابطوں کے فقدان کا خاتمہ کیا جائے گا۔ تمام شعبوں میں خصوصاً سائنس و ٹیکنالوجی اور سیاحت کے میدان میں وسیع امکانات کے ساتھ تابناک مستقبل کی بنیاد کو استوار کیاجائے گا۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا وژن ہے کہ تجارت اور اقتصادیات کیلئے وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی حاصل کی جائے۔

سیاحت ہی مستقبل کی ترقی کا آئینہ دار ہے۔انہوں نے سفیر کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان ، تاجکستان روڈ ٹرانسپورٹ معاہدے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خواہاں ہے، حکومت پاکستان اس معاہدے کے قانونی طریقہ کار کے بارے میں تاجک حکومت کے جواب کے منتظر ہے تاکہ پاکستان بھی اس ضمن میں پیش قدمی کرسکے۔ قبل ازیں سفیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے۔

معدنیات ،فروٹس،توانائی اور دیگر تجارتی شعبے میں وسیع امکانات موجودہیں۔تاجک ٹرانسپورٹر کراچی پورٹ تک رسائی چاہتے ہیں۔ انہیں ایف بی آر اور پاکستان کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے درمیان درپیش مسائل کا سامنا ہے جس کا ازالہ کیاجائے۔ افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے درمیان مضبوط تجارتی نیٹ ورک کو فروغ دے کر ہی مستقبل کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام آباد تا دوشنبے براہ راست پرواز کا آغاز کرے اس شارٹ روٹ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میںمزید اضافہ ہوگا اور عوام کے درمیان رابطے بڑھیں گے ،تجارت وسیاحت ترقی کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں تک شاہراتی نیٹ ورک کو برق رفتاری کے ساتھ مکمل کرے ،تاکہ اقتصادی راہداری کے امکانات روشن ہوسکیں اور پاکستان ،تاجکستان ،افغانستان ایک گلستان کا روپ دھار سکیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات