کراچی ،مدرسہ عمر بن خطاب پرمسلح افراد کا حملہ

مرکزی گیٹ کو گرا کر اندر داخل ہونے کی کوشش، اساتذہ اور طلباء کے جاگنے اور چیخ وپکار پرشرپسند افراد فرار ہوگئے

منگل 11 دسمبر 2018 23:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) یوسف گوٹھ حب ریور روڑ پرواقع مدرسہ عمر بن خطاب پرمسلح افرادنے حملہ کرکے مرکزی گیٹ کو گرا کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، اساتذہ اور طلباء کے جاگنے اور چیخ وپکار پرشرپسند افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ یہ مدرسہ جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے زیر اہتمام ہے۔ مدرسے کے ترجمان مولانا نصیر احمد کے مطابق میڈیاپیراورمنگل کی درمیانی یوسف گوٹھ حب ریور روڑ پرواقع مدرسہ عمر بن خطاب پرمتعدد مسلح افرادنے اچانک حملہ کرکے مرکزی گیٹ کو گرا کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی،اس دوران مدرسے کے اساتذہ اور طلباء کے جاگئے اور چیخ وپکارشروع ہوئی جس پرشرپسند افراد فرار ہونے میں ہوگئے۔

واقعہ کی فوری اطلاع 15پرپولیس دی مگر بروقت پولیس نہیں پہنچی۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق مدرسہ عمر بن خطاب یوسف گوٹھ کا قدیم ترین مدرسہ ہے اور مسجد عمر بن خطاب کو علاقے کی قدیم ترین مسجد ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے ناظم اعلیٰ مفتی ابو بکر محی الدین نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت فوری اس کا ایکشن لے اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا ہے کہ شرپسند عناصرنے اب کھلے عام مساجد مدارس پر حملے شروع کردئے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ ازخود نوٹس لیں۔ مفتی ابوبکر محی الدین ں نے سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ مدرسے اور مسجد کے تحفظ کے لئے فوری اقدام کریں۔ ترجمان کے مطابق مدرسے میں 100سے زائد طلبا اوراساتذہ موجود ہیں۔#