معروف صحافی نے سعد رفیق کے جیل جانے کے بعد کی کہانی سنا دی

سعد رفیق سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی اور پہلے ہی وہ کہنے لگ گئے کہ میرا دل بیٹھا جا رہا ہے مجھے کھلی فضا میں لے کر جایا جائے، جیل جاتے ہی کوئی ایسی بیماری نہیں تھی جو سعد رفیق کو نہ لگی ہو۔ چوہدری غلام حیسن

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 دسمبر 2018 10:58

معروف صحافی نے سعد رفیق کے جیل جانے کے بعد کی کہانی سنا دی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 دسمبر 2018ء) معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی گرفتاری ایک بہت بڑا واقعہ ہے۔کیونکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے لاہور میں اپنے پنجے گاڑے ہوئے تھے اوریہاں جتنی بھی کاروائیاں ہوتی تھی ان میں سر فہرست سعد رفیق تھے۔اور ہائیکورٹ میں ڈیڑھ گھنٹے کی بحث کے بعد دونوں بھائیوں کی ضمانت کی درخواست مسترد کی گئی۔

چوہدری غلام حسین کا مزید کہنا تھا کہ سعد رفیق نے اتنا پیسہ جمع کرلیا لیکن وہ پتہ نہیں کس کام آنا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ذرائع کے مطابق سعد رفیق سے ابھی کوئی تفتیش نہیں ہوئی۔اور سعد رفیق کو کہا گیا کہ آپ فی الحال آرام کریں۔لیکن سعد رفیق خود کو بہت بڑی آسمانی مخلوق سمجھتا تھا ابھی ان سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی اور وہ کہنے لگ گئے کہ میں دل بیٹھا جا رہا ہے میرا دل نیچے کی طرف جا رہا ہے مجھے کھلی فضامیں سیر کرنے کے لیے لے کر جایا جائے۔

(جاری ہے)

سعد رفیق کو ایک دم شدید بیماریوں کا دورہ پڑ گیا۔پچھلے ایک دو گھنٹے میں کوئی ایسی بیماری نہیں تھی جو سعد رفیق کو نہیں لگی۔واضح رہے گذشتہ روز ق نیب لاہور نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا تھا۔

سابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق اور سابق صوبائی وزیر سلمان رفیق نے پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی تھی‘ منگل کو وہ لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو نیب لاہور کی جانب سے پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں پیش کئے گئے شواہد کی بناء پر ان کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی گئی جس پر نیب لاہور کی ٹیم نے انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

(نیب)کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق مسلم لیگ کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف انکوائری کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کی شق 9A کے تحت بد عنوانی میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت ملنے کے بعد حقائق اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔واضح ہو کہ جب انہیں گرفتار کیا جارہا تھا تو وہ عدالت کے احاطہ میں موجود تھے۔اس موقع پر انکو اپنے پروڈکشن آرڈر کی فکر ستانے لگی۔ لاہور ہائیکورٹ کے باہر ساتھیوں سے پروڈکشن آرڈر پر ہی بات چیت کرتے رہے۔انکا کہنا تھا کہ انکا پروڈکشن آرڈر تو ہو ہی جائے گا انشا اللہ، سلمان کا پروڈکشن آرڈر بھی جاری کروانا ہے۔