Live Updates

چرس پر پابندی اٹھائی جائے تاکہ ہمارا پٹھان بھائی بھی خوش ہو جائے

معروف صحافی اوریا مقبول جان نے وزیر اطلاعات کے بیان کہ جس نے شراب پینی ہوتی ہے وہ کہیں سے بھی پی لیتا ہے پر فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لے لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 دسمبر 2018 12:00

چرس پر پابندی اٹھائی جائے تاکہ ہمارا پٹھان بھائی بھی خوش ہو جائے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12دسمبر2018ء) معروف صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ مذہب سے ہٹ کر بات کریں تو شراب پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور دنیا کے اندر نفسیاتی اور جسمانی مرائض کی وجہ شراب ہے۔میں نے پڑھا تھا کہ روس کے اندر لوگ پاگل ہوگئے تھے اور کہا کہ ہم نے شراب کو بند کرنا ہے۔شراپ پی کر گاڑی چلانے پر لائنسس بھی معطل ہو جاتا ہے۔

1945ء تک امریکہ میں شراب پر ہابندی لگ گئی تھی اور دنیا کا کوئی مذہب بھی شراب پینے کی اجازت نہیں دیتا۔اوریا مقبول جان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا آدھا دھڑکچھ اور کہتا ہے جب کہ دوسرا دھڑ کچھ اور کہتا ہے کہ کیونکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ تو کھل کر کہتی ہے کہ ہم شراب کے حامی ہیں لیکن کیا عمران خان نے ریاست مدینہ میں شراب حلال کروائیں گے۔

(جاری ہے)

حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی رمیش کمار کی جانب سے شراب کے اجازت نامے منسوخ کرنے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رمیش کمار نے سستی شہرت کے لیے شراب سے متعلق قرارداد لانے کی کوشش کی۔فواد چوپدری نے کہا اس کام میں قانون سے متعلق کچھ نہیں ہو گا جس نے شراب پینی ہے وہ پیتا رہے گا۔

تاہم اوریا مقبول جان سے اس بیان پر فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اس طرح تو جس نے ہیروئین پینی ہے وہ پیتا رہے گا کیونکیہ اس مل جائے گی اور جس نے شراب پینی ہے اسے بھی مل جائے گی تو پھر چرس پر پابندی بھی اٹھا دینی چاہئیے تاکہ ہمارا پٹھان بھائی بھی خوش ہو جائے۔جب کہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں، میں نے پانچ بل پیش کئے جن میں سے ایک منظور ہوا جس میں سے ایک بل مذہب کے نام پر شراب کے کاروبار کو روکنے کے حوالہ سے تھا، جب بل ایوان میں پیش کیا تو خواتین سمیت ارکان اسمبلی نے مخالفت کی جس کا بہت افسوس ہوا، اس بل کو آئندہ اجلاس میں دوبارہ پیش کروں گا، ہم ہمیشہ غیر مسلم کے حقوق کی بات کرتے ہیں مگر حقوق دیتے نہیں، پاکستان اسلام کے نام پر بنا، مذہب کے نام پر شراب کا کاروبار کرنا غلط ہے اور کسی مذہب میں شراب کے کاروبار کی اجازت نہیں، شراب کے کاروبار کو مذہب کے نام پر نہیں چلانا چاہئے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات