بلوچستان میں 27 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر لایا جا رہا ہے‘ وزارت توانائی

بدھ 12 دسمبر 2018 15:38

بلوچستان میں 27 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر لایا جا رہا ہے‘ وزارت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) وزارت توانائی کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں27 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر لایا جارہا ہے‘ آبادی سے گزرنے والی ایچ ٹی لائن کی تبدیلی کا جائزہ لیا جارہا ہے‘ بجلی کا 66 فیصد نظام فرسودہ ہو چکا ہے اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے بتایا کہ 27 ہزار ٹیوب ویل بلویچستان میں ہیں جن کو سولر پر لا رہے ہیں۔

غلام بی بی بھروانہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ زرعی ٹیوب ویل پر سبسڈی کو سراہا ہے۔ فکس چارجز ہٹانے پر کسان اتحاد نے شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ہے۔ مافیا کے خلاف ہم ایکشن لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم نے مافیا کا نیٹ ورک ختم کرنا ہے۔ گائوں یا محلہ کی سطح پر مقامی سطح پر پیسے کمانے کا مسئلہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاں پر آبادی بہت زیادہ ہے وہاں پر ایچ ٹی لائن کی تبدیلی کے لئے جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 66 فیصد ہمارا بجلی کا نظام فرسودہ ہو چکا ہے اور اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ رائو اجمل کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ زمیندار ایسوسی ایشن نے ہماری ساتھ ملاقات پر لیٹ ادائیگی کے حوالے سے مانا ہے۔ اقبال محمد علی خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ممبران کی ملاقات کا اہتمام کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے ہاں بہت پھیل چکی ہے۔ ڈسٹری بیوشن میں گھمبیر مسئلہ کا سامنا ہے اس کو دور کریں گے۔