لاہور،سیشن عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 21دسمبر تک توسیع کر دی

تفتیشی رپورٹ نہ آنے پر سخت اظہار برہمی ،پولیس کو مکمل تفتیشی رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم

بدھ 12 دسمبر 2018 16:46

لاہور،سیشن عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی ضمانت قبل از گرفتاری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) سیشن عدالت نے سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 21دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے تفتیشی رپورٹ نہ آنے پر سخت اظہار برہمی کیا اور پولیس سے ملزم کے خلاف 4 مقدمات بارے مکمل تفتیشی رپورٹ طلب کر لی۔ ایڈیشنل سیشن جج جاوید اشرف کی عدالت میں سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی درخواست ضمانت اور 4 مختلف کیسز پر سماعت ہوئی۔

سابق انسپکٹر عابد باکسر بھی سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔ تھانہ ملت پارک اور قلعہ گجر سنگھ کے تفتیشی افسر عابد باکسر کی مکمل رپورٹ عدالت میں پیش نہ کر سکے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو مزید دو کیسوں میں عابد باکسر کو بری کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

عابد باکسر کے خلاف قتل اور اغوا سمیت چار مقدمات درج ہیں۔ عابد باکسر نے ایڈووکیٹ آذر لطیف خان کی وساطت سے کیس دائر کر رکھا ہے۔ تفتیشی افسر کے مطابق عابد باکسر پر جعل سازی، فراڈ کیس، اغوا، اسلحہ بردار افراد کے ساتھ متعدد افراد کو ہراساں کرنے جیسے الزامات عائد ہیں۔ عابد باکسر پنجاب پولیس میں ایس ایچ او کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکا ہے۔

عدالت اس سے پہلے عابد باکسر کو پانچ مقدمات میں بے گناہ قرار دے کر بری کر چکی ہے۔ پولیس نے گذشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا تھا کہ ڈی آئی جی نے انکوئری بورڈ مقرر کردیا ہے جو تفتیش مکمل کرکے عدالت میں جلد پیش کرے گا۔ عدالت نے تھانہ ملت پارک اور قلعہ گجر سنگھ پولیس سے ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق عابد باکسر کیخلاف مون لائٹ سینما کی مالک نورین شریف اور مصطفی فردوسی سمیت دیگر شہریوں نے مقدمات درج کرائے۔

ملزم پر مون لائٹ سینما پر قبضہ کرنے اور سینما مالک کو قتل کرنے کا بھی الزام ہے۔ دوسری جانب عابد باکسر کا کہنا ہے کہ مجھ پر جھوٹے مقدمات سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی ایما کر بنوائے گئے۔ عابد باکسر نے استدعا کر رکھی ہے کہ عدالت اس کیخلاف درج کئے گئے تمام مقدمات ختم کرتے ہوئے اسے بری کرنے کا حکم دے۔